کریں گے اور اس کام میں ان کے اعمال کے علاوہ کوئی چیز ان کے لیے معاون ثابت نہیں ہوگی۔ لہٰذا بعض تو اس کو بجلی کے کوندنے کی طرح عبور کرجائیں گے۔ بعض اپنے اعمال کی قوت کے حساب سے تیز ہوا کی طرح۔ بعض ایک اچھے گھڑ سوار کی طرح۔ بعض اونٹوں کے قافلے کی طرح۔ بعض دوڑ کر، بعض چل کر اس کے اوپر سے جائیں گے۔ بعض پاؤں کے بل گھسٹتے ہوئے گزریں گے۔ جس قدر کسی کے اعمال کمزور ہوں گے اسی قدر وہ آہستگی سے گزرے گا۔ جبکہ بعض کو اچک کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ کیونکہ ان کے اعمال انہیں پل صراط پار کروانے کی طاقت نہیں رکھتے ہوں گے۔ چنانچہ وہ جہنم میں گر جائیں گے۔[1] اسی بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَوَرَبِّکَ لَنَحْشُرَنَّہُمْ وَ الشَّیٰطِیْنَ ثُمَّ لَنُحْضِرَنَّہُمْ حَوْلَ جَہَنَّمَ جِثِیًّا، ثُمَّ لَنَنْزِ عَنَّ مِنْ کُلِّ شِیْعَۃٍ اَیُّہُمْ اَشَدُّ عَلَی الرَّحْمٰنِ عِتِیًّا، ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ ہُمْ اَوْلٰی بِہَا صِلِیًّا، وَ اِنْ مِّنْکُمْ اِلَّا وَارِدُہَاط کَانَ عَلٰی رَبِّکَ حَتْمًا مَّقْضِیًّا،﴾ (مریم:۶۸تا۷۱) ’’تو قسم ہے تیرے رب کی! بے شک ہم ان کو اور شیطانوں کو ضرور اکٹھا کریں گے۔ پھر بے شک ہم انھیں جہنم کے گرد ضرور گھٹنوں کے بل گرے ہوئے حاضر کریں گے۔بے شک ہم ہر گروہ میں سے اس شخص کو ضرور کھینچ نکالیں گے جو ان میں سے اللہ الرحمن کے خلاف زیادہ سرکش ہے۔ پھر یقینا ہم ان لوگوں کو زیادہ جاننے والے ہیں جو اس میں جھونکے جانے کے زیادہ حقدار ہیں۔ تم میں سے جو بھی ہے اس پر وارد ہونے والا ہے۔ یہ ہمیشہ سے تیرے رب کے ذمے قطعی بات ہے، جس کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔‘‘ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |