گے۔ جیسا کہ اس نے خبر دی ہے۔ اور اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ فرمائیں گے۔ ’’حَتّی یَشْفَعُ فِیْہِمْ نَبِیُّنَا مُحَمَّدٌ صلي للّٰه عليه وسلم ‘‘ سے مراد شفاعت عظمیٰ ہے۔ جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہت سی سفارشات کریں گے۔ ان میں سے بعض سفارشیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہیں اور بعض آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور انبیاء و صالحین کے درمیان مشترکہ ہیں۔ جو سفارش صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کریں گے وہ شفاعت عظمیٰ ہے جو محشر میں کھڑے ہوئے لوگوں کے حق میں ہوگی۔ یہی وہ مقام محمود ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فرمان میں تذکرہ کیا ہے۔ ﴿وَ مِنَ الَّیْلِ فَتَہَجَّدْ بِہٖ نَافِلَۃً لَّکَ عَسٰٓی اَنْ یَّبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا﴾ (الاسراء:۷۹) ’’اور رات کے کچھ حصے میں پھر اس کے ساتھ بیدار رہ، اس حال میں کہ تیرے لیے زائد ہے۔ قریب ہے کہ تیر ارب تجھے مقام محمود پر کھڑا کرے۔‘‘ اس کو مقام محمود اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اگلے پچھلے تمام لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کریں گے۔ یہ شفاعت عظمیٰ ہے اور شفاعت کی باقی اقسام کا تذکرہ بعد میں آئے گا۔ ***** وَیُحَاسِبُہُمُ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی ۔ (۱) ترجمہ…: اور اللہ تبارک و تعالیٰ ان کا محاسبہ کریں گے۔ تشریح…: (۱) حساب سے مراد اللہ تعالیٰ کا بندوں کو ان کے اعمال کی وجہ سے ٹھہرانا، ان سے پوچھ گچھ کرنا اور ان کے اعمال کا ان سے اقرار کروانا ہے۔ کفار کا حساب اس طرح نہیں ہوگا کہ ان کی نیکیوں اور برائیوں کے درمیان موازنہ کیا جائے۔ کیونکہ ان کی تو نیکیاں ہی نہیں، بلکہ ان سے صرف اقرار کروایا جائے گا۔ وہ اپنے اعمال کا اقرار اور اپنے جرائم کا |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |