Maktaba Wahhabi

258 - 440
مَاتُوْا وَ ہُمْ کٰفِرُوْنَ،﴾ (التوبہ:۱۲۵) ’’اور رہے وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے تو اس نے ان کو ان کی گندگی کے ساتھ اور گندگی میں زیادہ کر دیا اور وہ اس حال میں مرے کہ وہ کافر تھے۔‘‘ یعنی جن کے دلوں میں نفاق اور شک ہوتا تھا ان کی غلاظت میں مزید اضافہ ہوجاتا۔ کیونکہ وہ قرآن پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔ لہٰذا جوں جوں قرآن نازل ہوتا توں توں ان کے شک و شبہ میں اضافہ ہوتا جاتا تھا۔ ایمان کی زیادتی کی ایک دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ہے: ﴿وَیَزْدَادَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِِیْمَانًا وَّلَا یَرْتَابَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ وَالْمُؤْمِنُوْنَ، ﴾ (المدثر:۳۱) ’’اور وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں ایمان میں زیادہ ہوجائیں اور اہل کتاب اور ایمان والے تاکہ شک نہ کریں۔‘‘ جب اللہ تعالیٰ نے جہنم کے داروغہ کے بارے میں بتایا اور یہ بتایا کہ جہنم کے داروغے ۱۹ فرشتے ہیں، گذشتہ آسمانی کتابوں میں بھی یہی بتایا گیا ہے تو اہل ایمان کے ایمان میں اضافہ ہوگیا۔ جبکہ کفار کہنے لگے: جہنم پر صرف ۱۹ فرشتے ہی کیوں مقرر کیے گئے ہیں؟ کیا جہنم والے ان پر غالب نہیں آسکتے؟ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَمَا جَعَلْنَا اَصْحٰبَ النَّارِ اِِلَّا مَلَائِکَۃً وَّمَا جَعَلْنَا عِدَّتَہُمْ اِِلَّا فِتْنَۃً لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِیَسْتَیْقِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ وَیَزْدَادَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِِیْمَانًا وَّلَا یَرْتَابَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَلِیَقُوْلَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَرَضٌ وَّالْکٰفِرُوْنَ مَاذَا اَرَادَ اللّٰہُ بِہٰذَا مَثَــلًا ط کَذٰلِکَ یُضِلُّ اللّٰہُ مَنْ یَّشَآئُ وَیَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ ط وَمَا یَعْلَمُ جُنُوْدَ رَبِّکَ اِِلَّا ہُوَ وَمَا ہِیَ اِِلَّا ذِکْرٰی لِلْبَشَرِ، ﴾ (المدثر:۳۱) ’’اور ہم نے جہنم کے محافظ فرشتوں کے سوا نہیں بنائے اور ان کی تعداد ان لوگوں
Flag Counter