کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں۔ تشریح…: اٰیَاتِنَا: یعنی قرآن کریم کی آیات۔ بَیّنَاتٌ: یعنی الفاظ و معانی اور دلالت کے اعتبار سے واضح ہیں۔ ان میں کسی قسم کی پیچیدگی اور پوشیدگی نہیں، نہایت واضح ہیں۔ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَرْجُوْنَ لِقَائَنَا: یعنی جو لوگ اخروی زندگی، قیامت اور محاسبہ پر ایمان نہیں لاتے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مطالبہ کرتے ہیں۔ اِئتِ بِقُرْاٰنٍ غَیْرِ ہٰذَا أَوْ بَدِّلْہُ: کہ اس کے علاوہ کوئی قرآن لا (جو ان کی خواہشات کے مطابق ہو) یا اس قرآن کو تبدیل کردے۔ وہ کہتے ہیں: ہمیں اس کے علاوہ قرآن چاہیے۔ جب تم ہمیں اس کے علاوہ کوئی قرآن لاکر دو گے تو ہم اس کو مان لیں گے اور اس پر ایمان لے آئیں گے۔‘‘ وہ ایسا اس لیے کہتے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یہ قرآن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا کلام ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا: ﴿قُلْ مَا یَکُوْنُ لِیْٓ اَنْ اُبَدِّ لَہٗ مِنْ تِلْقَآیِٔ نَفْسِیْ﴾ ’’آپ فرمادیجیے! میں اسے اپنے مرضی سے نہیں بدل سکتا (بلکہ میں تو صرف پیغام رساں ہوں۔)‘‘ ہاں اس کو بدلنے والی اور اس کے کسی حصے کو منسوخ کرنے والی ذات صرف اللہ تعالیٰ کی ہے جس نے اس کے ساتھ کلام فرمایا ہے: ﴿اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا یُوْحٰٓی اِلَیَّ﴾ ’’میں تو صرف اس چیز کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی کی جاتی ہے۔‘‘ میں تو صرف اللہ تعالیٰ کے احکام کے تابع ایک پیغام رساں ہوں اور تمہارے اور اللہ کے درمیان ایک واسطہ ہوں۔ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |