Maktaba Wahhabi

179 - 440
قرآن عظیم اور کتاب مبین کہلاتا ہے۔ ***** مَنْ قَرَأَۃُ فَأَعْرَبَہُ فَلَہُ بِکُلِّ حَرْفٍ عَشْرُ حَسَنَاتٍ۔ (۱) ترجمہ…: جس نے اس کو بغیر غلطی کے صحیح انداز میں پڑھا، اسے ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہیں۔ تشریح…: (۱) جس نے قرآن کریم پڑھا اور اس کی صحیح قراء ت کی، یعنی اس میں غلطی نہ کی تو اس کو ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہیں۔ اعربہ: اس کا معنی غلطی سے بچاؤ ہے۔ چنانچہ جو شخص قرآن کریم غلطی سے بچتے ہوئے پڑھے اس کے لیے ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہیں۔ کیونکہ ایک نیکی کا ثواب دس گنا ملتا ہے۔ اور جو شخص قرآن کو بغیر غلطی کے پڑھنے سے عاجز آجائے اس کو بھی اجر ملے گا۔ لیکن اسے اچھی قراء ت کرنے والے سے کم اجر ملے گا۔ اسی لیے حدیث میں ہے: اَلْمَاہِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَۃِ الْکِرَامِ الْبَرَرَۃِ، وَالَّذِیْ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَیَتَتَعْتَعُ فِیْہِ وَہُوَ عَلَیْہِ شَاقٌّ لَہٗ أَجْرَانِ ۔ (۱) ترجمہ…: ’’قرآنِ کریم کا ماہر (قیامت والے دن) بزرگ، نیکوکار فرشتوں کے ساتھ ہوگا اور جو قرآن اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور اس کے پڑھنے میں اسے مشقت ہوتی ہے، اس کے لیے دگنا اجر ہے۔‘‘ [1] پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کی اچھی طرح قراء ت کرنے والے کا مقام باعزت، نیک اور بلند مقام فرشتوں کے ساتھ بتایا ہے اور اس کو اس شخص سے زیادہ اجر ملتا ہے جو قرآن کی قراء ت میں تکلیف برداشت کرتا ہے۔ *****
Flag Counter