بہتر ہے، کیونکہ اس حدیث میں یوں فرمایا ہے کہ پھر اس کو آگ کا بالا ہنسلی کڑا پہننا ہو گا۔ مرد پر سونا،چاندی دونوں حرام ہیں، خواہ الگ الگ ہوں خواہ ملے جُلے۔ مرد زیور کے سوا اور چیزوں میں چاندی کا استعمال کر سکتا ہے۔
29۔حدیثِ حذیفہ رضی اللہ عنہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے سے اور ریشم و دیباج اور اس پر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔ اس کو شیخین نے روایت کیا ہے۔[1]
معلوم ہوا کہ دیبا ودارائی کا پہننا اور اس کی مسندیں بنانا حرام ہے۔ ظاہر حدیث یہ ہے کہ سونے چاندی کے برتنوں میں فقط کھانا پینا منع ہے نہ کہ اور طرح کا استعمال، لیکن فقہا نے کہا ہے کہ چاندی وسونے کے عطردان، پاندان، خاصدان، چمچا وغیرہ ظروف وآلات سب حرام ہیں۔ پس احتیاط اولیٰ ہے۔
30۔حدیثِ ابن عمر رضی اللہ عنہما میں فرمایا ہے کہ کوئی چاندی اور سونے کے برتن میں پیے گا یا جس میں کچھ بھی سونا و چاندی ہو گا تو وہ اپنے پیٹ میں آگ غٹ غٹ پیتا ہے۔ اس کو دار قطنی نے روایت کیا ہے۔[2]
اس سے معلوم ہوا کہ نرے زر وسیم کا برتن یا دونوں کا ملا ہوا، چاندی کا ملمع یا گل بوٹے سونے کے یا سونے وچاندی کی فقط تحریریں، ان سب میں کھانا پینا ایسا برا ہے جیسے دوزخ کی آگ کھانا۔
31۔ابن عباس رضی اللہ عنہما مرفوعاً کہتے ہیں کہ مخنث مرد اور مردانہ عورت پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے۔ اس کو بخاری نے روایت کیا ہے۔[3]
|