Maktaba Wahhabi

223 - 548
13۔اسی طرح حدیثِ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ میں فرمایا ہے کہ یہود ونصاریٰ ڈاڑھیاں نہیں رنگتے، سو تم ان کے خلاف کرو، یعنی رنگو۔ اس کو شیخین نے روایت کیا ہے۔[1] اس سے معلوم ہوا کہ وضع قطع میں بھی کفار سے مخالفت کرے۔ ان تینوں احادیث سے معلوم ہوا کہ کافر کی مشابہت کسی امر میں بھی نہ کرے، جیسے ہولی کی خوشی کرنا، ہندوؤں سے ہولی میں ملاقات کرنا، ہولی کھیلنا، دیوالی میں روشنی کرنا، کھیلیں، مٹھائی، کھلونے آپس میں بانٹنا، اولاد کو دینا، شبِ براء ت میں روشنی کرنا، آتش بازی چھوڑانا، نیل کنٹھ دیکھنے کو مبارک سمجھنا، دیوالی اور سہرے میں جانوروں کا رنگنا، بسنتی پوشاک پہننا، دسہرے بسنت میں نربد، گنگا، ہر دوار وغیرہ میںجانا، چوٹیاں رکھنا، مونچھیں بڑھانا، ڈاڑھی منڈوانا، ماتھے پر قشقہ، ٹیکا لگانا، گائے،گنگا، پیپل وغیرہ معابد ہنود کی تعظیم کرنا، گائے کا گوشت نہ کھانا، دھوتی باندھنا، لہنگا چولا پہننا، چوکا دے کر کھانا، گوبر کو پاک سمجھنا، اپنے آپ کو راجا کنور، ٹھاکر کہلانا، پیتل پھول کے برتنوں کا اکثر استعمال کرنا، لڑکوں کو زیور پہنانا، کنگنا باندھنا؛ یہ سب ہنود کی مشابہت ہے۔ اسی طرح میز لگا کر چھری کانٹے سے کھانا،[2] کاٹھی پر سوار ہونا، انگریزی ٹوپی، جوتا پہننا، گھر کے عوض بنگلہ کوٹھی بنانا، گھر کو تصاویر سے سجانا، کمپنی باغ کی طرح باغ لگانا، بگھی پر سوار ہونا، کُرتی پتلون پہننا،[3] کھڑی زبان میں باتیں کرنا، کرسی لگا کر بیٹھنا وغیرہ؛ یہ سب نصاریٰ کے ساتھ مشابہت ہے۔
Flag Counter