Maktaba Wahhabi

28 - 31
جائے اور جس نے دعوت کو قبول نہ کیا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی‘‘(مسلم)۔اور یہ بھی فرمایا: ’’صرف مومن آدمی کو ہی دوست بناؤ اور اپنا کھانا متقی لوگوں کو کھلاؤ‘‘ (٭)۔2۔ بہت بڑی بارات کا تصور: عام طور پر لوگ شادیوں میں بارات کو ایک بہت بڑے جلوس کی شکل میں لے کر جاتے ہیں۔مسلمان بھائیو!اس سے ایک نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ لڑکی والوں کو ایک اچھی خاصی تعداد کے لئے کھانا تیار کرنا پڑتا ہے جو ان کے لئے بے فائدہ سا بوجھ ہے۔اور دوسرا لڑکے والے بھی باراتیوں کو منتقل کرنے کے لئے کئی کئی بسوں اور کاروں کا اہتمام کرتے ہیں جس کے لئے ان کا کافی سارا پیسہ صرف اسی پر خرچ ہو جاتا ہے۔شریعت میں اس چیز کا قطعاً کوئی تصور نہیں ہے۔پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی شادیاں،ان کی پیاری بیٹیوں کے نکاح ہمارے سامنے نمونے کے طور پر موجود ہیں۔سیدنا علی رضی اللہ نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری بیٹی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی تو ان کے ساتھ چند افراد موجود تھے۔ فضول خرچی: اللہ تعالیٰ نے 22آیات میں فضول خرچی کی مذمت کی ہے۔اللہ جل شانہ کا فرمان ہے:(ترجمہ) ’’وہ لوگ(اللہ کے بندے)خرچ کرتے وقت بھی نہ تو اسراف کرتے ہیں اور نہ بخیلی،بلکہ ان دونوں کے درمیان معتدل طریقے پر خرچ کرتے ہیں۔‘‘(فرقان:67)۔
Flag Counter