’’کہہ دو کہ مجھ سے ارشاد ہوا ہے کہ اللہ کی عبادت کو خالص کر کے ا س کی بندگی کروں۔اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ میں سب سے اوّل مسلمان بنوں۔‘‘
3۔آگے آیت (۱۳،۱۴) میں ارشادِ الٰہی ہے:
{قُلْ اِنِّیْٓ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ . قُلِ اللّٰہَ اَعْبُدُ مُخْلِصًا لَہٗ دِیْنِیْ}
’’کہہ دو کہ اگر میں اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مجھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔کہہ دو کہ میں اپنے دین کو (شرک سے) خالص کر کے اللہ کی عبادت کرتا ہوں۔‘‘
یہاں حکم دیا جارہا ہے کہ لوگوں میں اعلان کردو کہ باوجود اللہ تعالیٰ کا رسول ہونے کے عذابِ الٰہی سے بے خوف نہیں ہوں۔میں بھی اپنے رب کی نافرمانی کروں تو قیامت کے دن عذاب سے نہیں بچ سکتا۔تو دوسرے لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بالاولیٰ اجتناب کرنا چاہیے۔[1]
4۔سورۃ المومن (آیت:۱۴) میں فرمانِ الٰہی ہے:
{فَادْعُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ}
’’تو اللہ کی عبادت کو خالص کر کے اسی کو پکارو اگرچہ کافر بُرا ہی مانیں۔‘‘
5۔سورۃ الذاریات (آیت:۵۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{وَلاَ تَجْعَلُوْا مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَ اِنِّیْ لَکُمْ مِّنْہُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ}
’’اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بناؤ،میں اس کی طرف سے تم کو صریح راستہ بتانے والا ہوں۔‘‘
6۔سورۃ النحل (آیت:۵۲) میں فرمایا ہے:
|