مقدمہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، وَالصَّلَوٰۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی أَشْرَفِ الْأَنْبِیَائِ وَالْمُرْسَلِیْنَ، أَمَّابَعْدُ! دین اسلام قرآن مجید کا نام ہے جس کی توضیح وتکمیل سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی۔ قرآن مجید ایک ایسا لائحہ عمل اور نصب العین و نوشتہ بے مثال ہے کہ جس نے بھی اس کو سینے سے لگایا اس کی جہالت اور پریشانیوں ومصائب وآلام کی زنجیریں پاش پا ش ہو کر گر گئیں اور کشکول گدائی و غلامی کی کرچیاں بکھر گئیں اور وہ اس کی صداقت اور جامعیت و اکملیت کے گیت الاپتا ہوا علی الاعلان کہتا ہے کہ صداقت ہو تو دل سینوں سے کھینچ آتے ہیں اے واعظ حقیقت خود کو منوا لیتی ہے مانی نہیں جاتی اس عالم فانی میں ہر عنصراپنے حقوق کا متلاشی اورمتقاضی ہے حتیٰ کہ لسانیات و حیوانات کے حقوق کے حصول کے لیے دسیوں پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لیے ہر آن محو گفتگو ہوتے ہیں اور ممکن وغیر ممکن کا وشیں بروئے کار لائی جاتی ہیں لیکن افسوس یہ ہے کہ ہر شخص حقوق لینے کا ہی ڈھنڈورا پیٹتا ہے اس کو یہ نہیں پتہ کہ اسلام کے ساتھ منسلک ہونے سے مصدر و منبعِ اسلام (قرآن مجید) کے حقوق مجھ پر بھی ہیں۔ میں اُن کو بھی ادا کر رہاہوں کہ صرف اپنے بناوٹی حقوق کا رونا ہی رو رہا ہوں۔ چنانچہ اس کتاب میں قرآنی حقوق کو یاد کرانے اور ان کی حقیقت سے باور کرانے کے لیے تقریباً 230احادیث مبارکہ کو سامنے رکھ کر اپنے جذبات کو حوالہ قرطاس کیا گیا ہے۔ شاید کہ مولائے رحیم و کریم ان جذبات کو ان بھولے بھٹکے بھائیوں کے لیے مشعل راہ بنادے جو کہ اسلام کے نام لیوا اور |