Book | كِتَابُ الطَّهَارَةِ | کتاب: طہارت کے مسائل | باب: وضو کی فرضیت | 61 | |||||||
حسن صحیح | |||||||||||
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ عَقِيلٍ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ | |||||||||||
سیدنا علی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” نماز کی کنجی وضو ہے ، اس کی تحریم «الله اكبر» کہنا اور اس کی تحلیل «السلام علیکم» کہنا ہے ۔ “ تشریح : فوائد ومسائل: (1) نماز کے لیے وضو لازمی اور شرط ہے ۔ اثنائے نماز میں اگر وضو ٹوٹ جائے تو نماز چھوڑ کر وضو کیا جائے۔ (2) اللہ اکبر کہنے ہی سے نماز شروع ہوتی ہے اور اس دوران میں باتیں اور دوسرے اعمال حرام ہو جاتے ہیں ، اس لیے اسے تکبیر تحریمہ کہا جاتا ہے ۔ اور اس کا اختتام سلام پر ہوتا ہے اور اس طرح یہ پابندی بھی ختم ہو جاتی ہے ۔ |
|||||||||||
فوائد ومسائل: (1) نماز کے لیے وضو لازمی اور شرط ہے ۔ اثنائے نماز میں اگر وضو ٹوٹ جائے تو نماز چھوڑ کر وضو کیا جائے۔ (2) اللہ اکبر کہنے ہی سے نماز شروع ہوتی ہے اور اس دوران میں باتیں اور دوسرے اعمال حرام ہو جاتے ہیں ، اس لیے اسے تکبیر تحریمہ کہا جاتا ہے ۔ اور اس کا اختتام سلام پر ہوتا ہے اور اس طرح یہ پابندی بھی ختم ہو جاتی ہے ۔ |