Maktaba Wahhabi

78 - 621
ہوگیا۔‘‘[1] جب کہ رافضہ کا ایسا عقیدہ نہیں ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ کیسانیہ رافضی فرقوں میں سے نہیں ہیں۔ واللہ اعلم اس طرح ہم شہرستانی کے قول کودوسرے فرق اور مقالات والوں پر ترجیح دے سکتے ہیں کہ اس نے ان فرقوں کو رافضیوں میں شمار نہیں کیا۔ بلکہ شیعہ کو پانچ قسموں میں تقسیم کیا ہے : ۱۔ کیسانیہ ۲۔ زیدیہ ۳۔ امامیہ ۴۔ غالی ۵۔ اور اسماعیلیہ پھر ان میں سے ہر ایک فرقہ کی قسمیں علیحدہ علیحدہ ذکر کی ہیں، اس لیے میں رافضیوں کی تقسیم کے لیے شہرستانی کے قول پر اعتماد کرتا ہوں۔ شہرستانی نے امامیہ اور رافضہ کو سات قسموں میں تقسیم کیا ہے : پہلا :… باقریہ، جعفریہ، واقفہ: یہ لوگ محمد الباقر[2] بن علی بن زین العابدین کے پیرو کار ہیں۔ اور ان کا بیٹا جعفر الصادق ہے۔جنہیں وہ امام مانتے ہیں۔ اور ان کے والد زین العابدین کوبھی اپنا امام مانتے ہیں۔ بس یہ کہ ان میں سے بعض لوگوں نے ان میں سے ایک کے امام ہونے کے بارے میں مذہب اختیار کیا ہے ؛لیکن امامت کو ان کی اولاد میں منتقل نہیں کیا۔ اور بعض نے امامت کا سلسلہ ان کی اولاد کے لیے بھی جاری رکھا ہے۔ اسی لیے شیعہ میں سے بعض ایسے ہیں جنہوں نے امام باقر پر پہنچ کر توقف (خاموشی ) اختیار کرتے ہوئے امام باقر کے لوٹ کر آنے کا کہا ہے؛بالکل ایسے ہی جیسا کہ ابو عبد اللہ جعفر بن محمد الصادق کی امامت ماننے والوں نے ان کے لوٹ کر آنے کا کہا ہے۔ دوسرا :… ناؤوسیہ : یہ ایک ناؤوس نامی آدمی کے پیروکار ہیں۔[3] اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ لوگ ’’ ناؤوس[4] ‘‘ نامی گاؤں کی طرف منسوب ہیں۔
Flag Counter