Maktaba Wahhabi

15 - 120
غایت کے بعد وہ عورت اپنے پہلے خاوند کے لئے حلال ہو جائے گی۔ یعنی جب اس کا دوسرا خاوند اس کو طلاق دے دے اور اس سے علیحدگی ہو جائے تو وہ اپنے پہلے خاوند سے شادی کر سکتی ہے۔ 4۔مفہوم عدد مفہوم عدد سے متعلق زکی شعبان لکھتے ہیں: "هو دلالة النص الذي قيد الحكم فيه بعدد معين على انتفائه عما عداه" [1] ’’نص کا حکم کسی معین عدد سے مقید ہو ،اگر وہ عدد نہ ہو تو حکم بھی نہ پایا جائے۔‘‘ مطلب یہ ہے کہ منطوق میں اگر کسی حکم پر قید رکھی گئی ہے تو اسے ویسا مانا جائے جیسا وہ ہے اور جب اس میں وہ تعداد نہ پائی جائے تو اس کے برعکس مانا جائے۔ مثالیں ۱۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿ اَلزَّانِيَةُ وَ الزَّانِيْ فَاجْلِدُوْا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ١۪ ﴾ [2] ’’زانیہ عورت اور زانی مرد دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارو۔‘‘ اس آیت میں غیر شادی شدہ زانی اور زانیہ کی حد سو کوڑے بیان ہوئی ہے۔ اس کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ حد زنا میں سو سے کم یا زیادہ کوڑے مارناجائز نہیں ہے۔ ۲۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَ الَّذِيْنَ يَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ ثُمَّ لَمْ يَاْتُوْا بِاَرْبَعَةِ شُهَدَآءَ فَاجْلِدُوْهُمْ ثَمٰنِيْنَ جَلْدَةً ﴾ [3] ’’اور جو لوگ پاکدامن عورتوں پر تہمت لگائیں پھر چار گواہ لے کر نہ آئیں تو ان کو اسی کوڑے مارو۔‘‘ مذکورہ آیت میں قذف کی حد اسی کوڑے بیان ہوئی ہے۔ اس کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ حد قدف میں اسی سے کم یا زیادہ کوڑے مارنا جائز نہیں ہے۔ 5۔مفہوم لقب امام شوکانی رحمہ اللہ مفہوم لقب کی تعریف میں رقمطراز ہیں: "هو تعليق الحكم بالاسم العلم ... أو اسم النوع" [4]
Flag Counter