Maktaba Wahhabi

38 - 138
’’(اے پیغمبرلوگوں سے) کہہ دو کہ اگر تم خدا کو دوست رکھتے ہو تو میری پیروی کرو خدا بھی تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کردیگا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ عصر حاضر میں اُٹھنے والے فتنوں میں سب سے بڑا اور عظیم فتنہ جو ہمیں اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے، یہ کہ شعائر اللہ اور رسول اللہ کی شان کو لوگوں کی نظر وں سے کم کرنے کی کوشش کی جائے اور نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ مسلم حلقوں اور اسلام کی دعویدار حکومتوں کی سرزمین میں اللہ کو، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اور اس کےدین اور کتاب کو گالی دی جارہی ہے ۔ جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس طرح کی حرکتوں کی روک تھا م کے لئے جو ایمانی ، اخلاقی ، اور سلطانی قوت ہونی چاہئے، بظاہر اس کا فقدان نظر آتاہے ۔ یہودیوں وعیسائیوں اور دیگر دشمنانانِ اسلام کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ اسلام پر طاقت وقوت سے کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اگر اس میں ناکام ہوجائیں تو پھر ان کی صفوں میں منافقین اور اپنے ایجنٹوں کو داخل کرتے ہیں تاکہ وہ اسلام کی شکل وصورت کو مسخ کرکے رکھ دیں ۔ اور جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور شخصیت سے متعلق بدگمانی کی فضا کو ہموار کریں ۔ ان کے ان مکروہ عزائم کو عملی جامہ پہنانے کےلئے استعمال کیا جانے والا ہتھکنڈا یہ ہے کہ علما اور عوام کے مابین خلیج پیدا کی جائے ۔ ان حالات میں تمام مسلمانوں کا فرض بنتاہے کہ وہ تلوار، قلم اور زبان سے اسلام کا بقدرِ استطاعت دفاع کریں اور کم ازکم دل سے اس دفاع کو لازم بنائیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم پر کچھ حقوق رکھے ہیں جن کا اَدا کرنا ہر مسلم کا فرض ہے ۔ ان حقوق میں چند مندرجہ ذیل ہیں : 1. آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا فرض ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے : وَ مَنْ لَّمْ يُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِيْنَ سَعِيْرًا (الفتح:13) ’’اور جو شخص خدا پر اور اس کے پیغمبر پر ایمان نہ لائے تو ہم نے (ایسے) کافروں کے لئے
Flag Counter