Maktaba Wahhabi

13 - 45
تو یہ ہے عورت کی صحیح تربیت، کیونکہ لکھنے کا سلیقہ بدکار آدمیوں سے خط و کتابت کا ذریعہ ہے بالا خانوں میں رہائش گفت و شنید کا سبب بنے گی، خواہ اشاروں کنایوں سے ہی کیوں نہ ہو، اور تکلہ (کاتنے) کی تعلیم نفع بخش مشغلہ ہے، کیونکہ اس میں بدن اورر دماغ کی ریاضت اور محنت کے علاوہ مادی فوائد بھی موجود ہیں ، جو گزر اوقات میں معاون ہوں گے، سورۂ نور کی تعلیم انہیں پاکیزہ زندگی پر آمادہ کریگی اس لئے کہ اس سورۃ میں حد زنا، بہتان تراشی اور ان سے متعلقہ زجر و توبیخ کا ذِکر حکم لعان، [1]اس سے پیدا ہونے والی عار اور رسوائی کا بیان ہے، نیز اس میں ایک بہت بڑے طومار کا ذکر ہے، جو ایک نہایت پاکباز اور بے قصور خاتون پر باندھا گیا۔ اور یہ بھی وضاحت کر دی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص، ایماندار، پاکباز اور بے قصور عورتوں پر بھی افترائ پردازی سے بھی باز نہ آئے اس کے لئے اللہ رب العزت نے دینا و آخرت میں کس درجہ کی شدید ترین سزا مقرر فرمائی ہے، اس سورہ میں ایماندار مرد ہوں ، یا عورتیں ، ان کو اللہ تعالیٰ نے نگاہ نیچی رکھنے کا حکم صادر فرمایا ہے، نیز عورتوں کو اجنبیوں یعنی جن سے نکاح حلال ہو لیکن نکاح نہ ہوا ہو، ان کے سامنے اظہار زیبائش اور نمائش حسن سے روک دیا ہے۔ قسم خدا کی! یہ نوجوان لڑکی کے لئے بہترین ادب ہے، اگر لوگ اس حدیث پر عمل کرتے تو عورتوں کی اصلاح ہو جاتی اور لوگ ان میں نیکی اور پارسائی کے وہ نمونے پاتے جو زمانۂ قدیم سے مفقود ہیں ،
Flag Counter