Maktaba Wahhabi

16 - 47
شغار: یہ عربی لفظ ہے جو شرعاً نکاحِ باطل کی ایک قسم کے لئے مستعمل ہے جس کی تعریف یہ ہے کہ ایک شخص اپنی متعلقہ عورت کا دوسرے شخص کو اس شرط پر نکا دے کہ وہ بھی اسے اپنی متعلقہ کا نکا دے۔۔۔ خواہ تقرر مہر ہو یا نہ۔ [1] شغار کی لفظی تحقیق: لغت میں اس کے اصلی معنی رفع یعنی اُٹھانے کے ہیں ۔ کہا جاتا ہے، شغر[2] الکلب اذا رفع رجلھا لیبول (کتنے نے پیشاب کے لئے ٹانگ اُٹھائی) اور جب باب مفاعلہ سے ہو تو رفع میں مشارکت ہو گی۔ شغار باب مفاعلہ کا مقصدر ہے جس کی تائیدابی ریحانہ کی حدیث سے بھی ہوتی ہے۔ لفظ یہ ہیں :۔
Flag Counter