وَقَبَo وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِo وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَo﴾ (الفلق: ۱۔۵) ’’آپ کہہ دیجئے! کہ میں صبح کے رب کی پناہ میں آتا ہوں، ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ہے۔ اور اندھیری رات کی تاریکی کے شر سے جب اس کا اندھیرا پھیل جائے۔ اور گرہ لگا کر ان میں پھونکنے والیوں کے شر سے بھی۔ اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وہ حسد کرے۔‘‘ ۲۹…﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِo مَلِکِ النَّاسِo اِلٰہِ النَّاسِo مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِo الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِo مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِo﴾ (الناس: ۱۔۶) ’’آپ کہہ دیجئے! کہ میں لوگو ں کے پروردگار کی پناہ میں آتا ہوں، لوگوں کے مالک کی اور لوگوں کے معبود کی پناہ میں۔ وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے، جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ خواہ وہ جنوں میں سے ہو یا انسان میں سے۔‘‘ دوم: …احادیث نبویہ سے رقیہ یہ وہ دعائیں اور رقیہہیں جن کے ذریعہ آدمی جادو، نظر بد، اور شیطانی آسیب یا دیگر امراض سے خود اپنا یا کسی دوسرے کا دَم، جھاڑ کرسکتا ہے۔ یہ اللہ کے حکم سے جامع اور نفع بخش رقیہ ہیں۔[1] |