Maktaba Wahhabi

107 - 131
’’اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ کہہ دیں کہ مجھے وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے قرآن سنا اور کہا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے، جو راہ راست کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ ہم اس پر ایمان لاچکے ہیں۔اب ہرگز کسی کو بھی اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے۔ اور بے شک ہمارے رب کی شان بڑی بلند ہے۔ نہ اس نے کسی کو اپنی بیوی بنایا ہے نہ بیٹا۔ اور یہ کہ ہم میں سے بیوقوف اللہ کے بارے خلاف حق باتیں کہا کرتا تھا۔ اور ہم تو یہی سمجھتے رہے کہ ناممکن ہے انسان اور جنات اللہ پر جھوٹی باتیں لگائیں۔ بات یہ ہے کہ چند انسان بعض جنات سے پناہ طلب کیا کرتے تھے جس سے جنات اپنی سرکشی میں اور بڑھ گئے۔ اور انسانوں نے بھی تم جنوں کی طرح گمان کرلیا تھا کہ اللہ کسی کو مبعوث نہ کرے گا یا کسی کو دوبارہ زندہ نہ کرے گا۔ اور ہم نے آسمان کو ٹٹول کر دیکھا تو اسے سخت چوکیداروں اور سخت شعلوں سے پُر پایا۔ اس سے پہلے ہم باتیں سننے کے لیے آسمان میں جگہ جگہ بیٹھ جایا کرتے تھے۔ اب جو بھی کان لگاتا ہے وہ ایک شعلے کو اپنی تاک میں پاتا ہے۔‘‘ ۲۷…﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌo اَللّٰہُ الصَّمَدُo لَمْ یَلِدْ ۵ وَلَمْ یُوْلَدْo وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌo(الاخلاص: ۱۔۴) ’’آپ کہہ دیجیے کہ وہ اللہ تعالیٰ ایک ہی ہے، اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے، نہ اس سے کوئی پیدا ہوا نہ وہ کسی سے پیدا ہوا، اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔‘‘ ۲۸…﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِo مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَo وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا
Flag Counter