گئی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے جو سچے دین کی اور راہ راست کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اے ہماری قوم! اللہ کے بلانے والے کا کہنا مانو، اس پر ایمان لاؤ تو اللہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں المناک عذاب سے پناہ دے گا۔ اور جو شخص اللہ کے بلانے والے کا کہنا نہ مانے گا پس وہ زمین میں کہیں بھاگ کر اللہ کو عاجز نہیں کرسکتا، نہ اللہ کے سوا اور کوئی اس کے مددگار ہوں گے، یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں۔‘‘ ۲۲…﴿یَامَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنسِ اِنْ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانفُذُوْا لاَ تَنفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ o فَبِاَیِّ اٰلَآئِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِo یُرْسَلُ عَلَیْکُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ وَّنُحَاسٌ فَلاَ تَنتَصِرٰنِo﴾(الرحمن: ۳۳۔۳۵) ’’اے نسان و جنات کی گروہ! اگر تم میں آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے۔ پھر اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم مقابلہ نہ کرسکو گے۔‘‘ ۲۳…﴿لَوْ اَنْزَلْنَا ہٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَرَاَیْتَہُ خَاشِعًا مُتَصَدِّعًا مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِط وَتِلْکَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُہَا لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ یَتَفَکَّرُوْنَo ہُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَط عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ ہُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُo ہُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَط الْمَلِکُ الْقُدُّوسُ السَّلاَمُ الْمُؤْمِنُ الْمُہَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُط سُبْحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یُشْرِکُوْنَo |