Maktaba Wahhabi

102 - 131
سو یہ غافل ہیں۔ ان میں سے اکثر لوگوں پر بات ثابت ہو چکی ہے۔ سو یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے، ہم نے ان کی گردونوں میں طوق ڈال دیے ہیں۔ پھر وہ ٹھوڑیوں تک ہیں جس سے ان کے سر اوپر کو اُلٹ گئے ہیں۔ اور ہم نے ایک آڑ اِن کے سامنے کر دی اور ایک آڑ ان کے پیچھے کر دی، جس سے ہم نے ان کو ڈھانک دیا۔سو وہ نہیں دیکھ سکتے۔‘‘ ۱۹…﴿وَالصّٰفّٰتِ صَفًّاo فَالزّٰجِرَاتِ زَجْرًا o فَالتَّالِیَاتِ ذِکْرًاo اِنَّ اِلٰہَکُمْ لَوَاحِدٌo رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ o اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃِ نِ الْکَوَاکِبِ o وَحِفْظًا مِّنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ مَّارِدٍ o لَا یَسَّمَّعُوْنَ اِلَی الْمَلَاِ الْاَعْلٰی وَیُقْذَفُوْنَ مِنْ کُلِّ جَانِبٍ o دُحُوْرًا وَّلَہُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ o اِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَۃَ فَاَتْبَعَہٗ شِہَابٌ ثَاقِبٌ o﴾(الصافات: ۱ تا ۱۰) ’’قسم ہے صف باندھنے والے فرشتوں کی، پھر پوری طرح ڈانٹنے والوں کی، پھر ذکر اللہ کی تلاوت کرنے والوں کی۔ یقینا تم سب کا معبود ایک ہی ہے۔ آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں اور مشرقین کا رب وہی ہے۔ ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے آراستہ کیا اور حفاظت کی سرکش شیطان سے۔ عالم بالا کے فرشتوں کی باتوں کو سننے کے لیے وہ کان بھی نہیں لگا سکتے، بلکہ ہر طرف سے وہ مارے جاتے ہیں۔ بھگانے کے لیے اور ان کے لیے دائمی عذاب ہے۔ مگر جو کوئی ایک آدھ بات اُچک لے بھاگے تو فوراً ہی اس کے پیچھے دہکتا ہوا شعلہ لگ
Flag Counter