امام حسین رضی اللہ تعالیٰ کو شہید کیا۔ مروان کی اولاد سے خلافت بنی امیہ کا سلسلہ جاری ہواجسے اولادعباس نے خلافت عباسیہ قائم کر کے ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا۔ ہم بیان کر چکے ہیں کہ پیغمراسلام کی مکی زندگی میں بنی ہاشم حضور(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے موافق تھے اور بنی امیہ مخالف۔ اسی دوران میں عفان کے بیٹے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ مشرف بہ اسلام ہو گئے۔ ان کا بنی امیہ کے مخالف کیمپ سے تن تنہا ہاشمی کیمپ میں چلے آنا بڑی جرات و صداقت کی بات تھی اور یہی ایک چیز حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عظمت و نورانیت کی دلیل بھی ہے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد بنی امیہ کے دوسرے افرادبھی مسلمان ہو گئے اور حضرت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے ان نفسوں کا اس طرح تزکیہ فرمایا کہ بنی ہاشم اور بنی امیہ کی دیرینہ رقابت محو ہو کر رہ گئی۔ اب اموی اور ہاشمی بھائی بھائی تھے اور ایک دوسرے سے بڑھ کراسلام کی خدمات انجام دے رہے تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا انتخاب خلافت پیغمبرانسانیت (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے انتقال کے بعد حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ ہوئے اور یہ وقت بڑے امن سے گزرا۔ پھر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ ہوئے اور آپ کا زمانہ بھی بڑی کامیابی سے گزرا۔ 23ھ میں عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انتقال فرمایا اور وصیت کی کہ علی، عثمان، زبیر، طلحہ، سعدبن ابی وقاص اور عبدالرحمن بن عوف(رضوان اللہ تعالیٰ عنہم)۔ یہ چھ آدمی تین دن کے اندراندرکسی کو خلیفہ منتخب کر لیں۔ پورے دو دن بحث میں گزر گئے اور کوئی بات |