میں کہاں سے دوسراکپڑاپہنادوں۔ "پھر یہ جوڑاسالم نہیں تھا، اس میں کئی کئی پیوند لگے ہوئے تھے۔ ایک دفعہ آپ کی صاحبزادی کے پاس کپڑا نہیں تھا۔ فرمایا:ابھی میرے پاس گنجائش نہیں ہے، فرش پھاڑ کراس کا کرتہ بنا دیا جائے۔ حضرت کی بہن کو خبر ہوئی تو انہوں بچی کے کپڑوں کے لئے ایک تھان لے دیا اور ساتھ ہی کہا: ’’امیرالمومنین کواس کی خبر نہ دینا۔ ‘‘ ایک مرتبہ ایک صاحبزادے نے کپڑے مانگے۔ فرمایا:”میرے کپڑے خیار بن ریاح کے پاس ہیں، ان سے لے لو، خلیفہ اسلام کا صاحبزادہ خوشی خوشی خیار بن ریاح کے پاس گیا تو انہوں نے صرف ایک کھدر کا کرتہ نکال کران کے حوالے کر دیا۔ وہ مایوس ہو کر دوبارہ آپ کی خدمت میں آئے۔ فرمایا:”اے بیٹا!میرے پاس تو بس یہی کچھ ہے۔ "پھر دوبارہ غور کر کے فرمایا:”اگر تم نہیں رہ سکتے تو اپنی تنخواہ میں سے ایک سودرہم پیشگی لے لو۔ "رقم دے دی، مگر جب تنخواہ کا وقت آیا تو کاٹ لی۔ ایک مرتبہ آپ کے ایک ملازم نے آپ کی بیوی سے کہا:”روز روز یہ دال روٹی، ہم سے نہیں کھائی جاتی۔ بیوی نے کہا:”میں کیا کر سکتی ہوں، امیرالمومنین کی روزانہ غذا یہی ہے، اس کو بھی وہ کبھی پیٹ بھر کر نہیں کھاتے۔ ایک دن طبیعت یہ آ گئی کہ انگور منگوائیں۔ حضرت فاطمہ(بیوی)سے فرمایا:”کیا تمہارے پاس ایک درہم ہے، میں انگور کھانا چاہتا ہوں۔ ‘‘فاطمہ نے کہا:خلیفۃ المسلمین ہو کر کیا آپ میں ایک پیسہ خرچ کرنے کی بھی طاقت نہیں ہے ؟”فرمایا:”میرے لئے جہنم کی ہتھ کھڑی سے یہ زیادہ آسان ہے۔ ‘‘ |