Maktaba Wahhabi

238 - 244
کے مطابق دینا چاہیے۔ ‘‘لوگوں نے کہا:”امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دستاویزقدیم ہے، اس لئے اس کے مطابق فیصلہ دینا چاہیے۔ ‘‘ اس پر آپ نے فرمایا”میں بھی تو اب یہی کر رہا ہوں، میں خلیفوں کے فیصلے کو چھوڑتا ہوں اور قرآن مجید کے مطابق فیصلہ دیتا ہوں۔ ‘‘ دوسری دفعہ یہی بحث چھڑی تو آپ نے فرمایا:”اگر باپ کی موت کے بعد بڑا بھائی تمام جائیداد پر قبضہ کر لے تو آپ کیا کریں گے ؟لوگ کہنے لگے "ہم چھوٹے بھائیوں کو بھی ان کا حق دلوا دیں گے۔ ‘‘آپ نے فرمایا”خلفائے راشدین کے بعد جو لوگ خلیفہ ہوئے، انہوں نے غریبان امت کے جائیداد پر قبضہ کر لیا تھا۔ اب میں بھی انہیں غریبوں کا حق امیروں سے دلوا رہا ہوں۔ ‘‘ ایک مرتبہ تمام آل مروان جمع ہوئے اور انہوں نے آپ کے بیٹوں کے ذریعہ سے آپ کو کہلا بھیجا”ہم آپ کے رشتہ دار ہیں، آپ پہلے خلیفوں کی طرح ہماری قرابت کا لحاظ کریں آپ ہمیں عطیات سے محروم نہ رکھیں۔‘‘آپ نے کہلا بھیجا تم لوگ مجھے اللہ تعالیٰ سے زیادہ قریب نہیں ہو۔ اگر میں اس کی قرابت قربان کر دوں تو کیا تم قیامت کے دن مجھے اس کے عذاب سے بچا لو گے ؟لوگوں نے یہ سنا اور مایوس ہو کر منتشر ہو گئے۔ حضرت عمر بن عبد العزیر رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے گھر والوں کے روزینے بند کر دیئے۔ جب انہوں نے تقاضا کیا تو فرمایا:میرے اپنے پاس کوئی مال نہیں ہے اور بیت المال میں تمہارا حق اسی قدر ہے، جس قدر کہ اس مسلمان کاجوسلطنت کے آخری کنارے پر آباد ہو۔ پھر میں تمہیں دوسرے مسلمانوں سے زیادہ کس طرح دے سکتا ہوں؟خدا کی قسم!اگرساری دنیا بھی تمہارے
Flag Counter