اعتبار وقابل شمار اختلاف نہیں ہے، بعض علماء صحابہ ، تابعین اور فقہاء نے ہمیشہ اپنی تحریر وتقریر میں اختلاف کے مواقع پر ان حدیثوں سے استدلال کیا ہے، بلکہ جب حدیث میں وعید مذکور ہو تو یہ وعید اقتضاء تحریم میں بہت بلیغ ہوتی ہے، جیسا کہ لوگوں کے دل اس کو خوب پہچانتے ہیں ، اور ان لوگوں کے قول کے راجح ہونے پر تنبیہ گذر چکی ہے ، جو وعید کے اعتقاد اور حکم میں اس حدیث پر عمل کرتے ہیں ، یہی جمہور کا قول ہے، اس تقدیر پر جماعت کے مخالف سوال لائق قبول نہیں ہوگا۔ بارہواں جواب : کتاب وسنت سے وعید کی نصوص بہت اور بے شمار ہیں ، ان سے واجب وثابت امور کو علی العموم والاطلاق تسلیم کرنا اور ان کا قائل ہونا واجب ہے، اس میں یہ نہیں ہونا چاہئے کہ افراد میں سے ایک فرد کو معین کرکے کہا جائے کہ وہ ملعون یا مغضوب یا مستحق نار ہے، بالخصوص ایسی صورت میں کہ وہ شخص فضائل وحسنات والا ہو ، کیونکہ پیغمبروں کے سوا جو شخص بھی ہے اس سے صغائر اور کبائر دونوں کا صدور ہو سکتا ہے، یہ معنی بھی ممکن ہے کہ وہ شخص صدیق یاشہید یا صالح ہو ، کیونکہ پہلے یہ گذر چکا ہے کہ گناہ کی سزا مندرجہ ذیل وجوہ سے مؤخر ہو جاتی ہے۔ توبہ واستغفار کرنے سے ، یا نیکیوں سے جو گناہوں کو مٹا دیتی ہیں ، یا مصائب سے جوگناہوں کا کفارہ ہوتی ہیں ، یا شفاعت مقبولہ سے ، یا محض اللہ کی رحمت ومشیت سے گناہ کی سزا موقوف ہو جاتی ہے، کتاب وسنت میں حرام کاموں پر جو وعیدیں مذکور ہیں وہ بہت ہیں ، ان میں سے بعض بطور نمونہ نقل کی جاتی ہیں ۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَىٰ ظُلْمًا إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيرًا ﴾ [1] (بیشک جو لوگ یتیموں کے مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں اور جہنم میں جائیں گے ) |
Book Name | ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع |
Writer | نواب صدیق حسن خاں بھوپالی |
Publisher | مکتبہ الفہیم مئوناتھ بھنجن یوپی انڈیا |
Publish Year | 2009 |
Translator | مولانا محمد اعظمی |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |