Maktaba Wahhabi

365 - 702
[ ابن ابی لیلی کے بارے میں جس نے کلام کیا ہے، وہ ان کے حافظے کی بنا پر کیا ہے۔ علی نے کہا کہ یحییٰ بن سعید نے کہا ہے: شعبہ نے ابن ابی لیلیٰ کے واسطے سے روایت کیا، انھوں نے اپنے بھائی عیسیٰ سے، وہ عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ کے واسطے سے۔ وہ ابو ایوب کے واسطے سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے۔ یحییٰ نے کہا کہ پھر میں ابن الی لیلیٰ سے ملا تو انھوں نے ہمیں حدیث بیان کی اپنے بھائی عیسیٰ کے واسطے سے، وہ عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ کے واسطے سے کہ علی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں ۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ ابن ابی لیلیٰ سے اس طرح کی کئی غلطیاں مروی ہیں ، کبھی وہ ایک حدیث کو کسی طرح بیان کرتے اور کبھی دوسرے طریقے سے، ایسا صرف ان کے حافظے کی بنا پر تھا، کیونکہ ماضی کے اکثر اہل علم نہیں لکھتے تھے اور جن لوگوں نے لکھا تو سماع کے بعد ہی لکھا۔ میں نے احمد بن حسن کو کہتے ہوئے سنا کہ وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے احمد بن حنبل کو کہتے ہوئے سنا کہ ابن ابی لیلیٰ سے حجت نہیں قائم کی جائے گی۔ اسی طرح جن لوگوں نے مجالد بن سعید اور عبداللہ بن لہیعہ وغیرہ کے بارے میں کلام کیا ہے، انھوں نے ان کے حافظے کی بنا پر اور کثرتِ خطا کی بنا پر کلام کیا ہے۔ ایسے اشخاص کے واسطے سے ایک سے زائد ائمہ نے روایت کیا ہے۔ پس جب ان میں سے کوئی ایک کسی ایک حدیث کی روایت میں اکیلا پڑ جائے اور اس پر متابعت نہ کی گئی ہو تو وہ قابل حجت نہیں ، جیسا کہ احمد بن حنبل نے ابن ابی لیلیٰ کے بارے میں کہا کہ وہ قابل حجت نہیں ۔ ان کی مراد یہ ہے کہ جب وہ کسی روایت میں منفرد ہوں ۔ ختم شد] اور کہا تقریب میں : ’’محمد بن عبد الرحمن بن أبي لیلی الأنصاري الکوفي القاضي أبوعبد الرحمن صدوق سيء الحفظ جدا‘‘[1] انتھی [ محمد بن عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ انصاری کوفی قاضی ابو عبدالرحمان۔ صدوق ہیں ، البتہ حافظے کے انتہائی برے ہیں ۔ ختم شد]
Flag Counter