Maktaba Wahhabi

320 - 702
{ اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَھُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْھُمْ فِیْ شَیْئٍ} [الأنعام: ۱۵۹] [بے شک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کر دیا اور گروہ گروہ بن گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان سے کوئی تعلق نہیں ] اور فر مایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: (( ما من نبي بعثہ اللّٰه تعالیٰ في أمتہ قبلي إلا کان لہ من أمتہ حواریون وأصحاب، یأخذون بسنتہ ویقتدون بأمرہ، ثم إنھا تخلف من بعدھم خلوف یقولون ما لا یفعلون، ویفعلون ما لا یؤمرون ۔۔۔ الخ )) [1] (رواہ مسلم) [کسی بھی نبی کو اللہ تعالیٰ نے اس کی امت میں مجھ سے قبل مبعوث نہیں فرمایا مگر یہ کہ اس کے لیے اس کی امت میں ایسے ساتھی اور اصحاب تھے جو اس کی سنت کو اپناتے تھے اور اس کے حکم کی اقتدا کرتے تھے۔ پھر ان کے بعد ایسے ناخلف پیدا ہوئے جو کہتے ہیں وہ کرتے نہیں اور وہ کام کرتے ہیں ، جن کا انھیں حکم نہیں دیا جاتا۔ اس کی روایت مسلم نے کی ہے] پس بَدُوِّ مولد نبی آخر الزمان علیہ السلام سے قرون ثلاثہ تک شیطان کا خوب قلع قمع ہوا، آخر شیطان تو بڑا کیّاد ہے، پھر وہی چال قدیم جس میں کامیاب ہوا تھا، چلا اور اکثر نفوس میں راسخ کیا اور اس کید کو اپنے غلط معنی ’’اختلاف العلماء رحمۃ‘‘[2] اور ’’خطائے بزرگاں نباید گرفت‘‘ سے ملمع کیا، چنانچہ اس امت محمد یہ میں یہی اس کا کید اس ملمع کے ساتھ چل گیا۔ لیکن چونکہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اب کوئی نبی نہیں مبعوث ہوگا اور یہی دین محمدی قیامت تک رہے گا۔ بنا برآں اس دین محمدی کے ابقا کے واسطے اللہ تعالیٰ نے حکم قطعی فرمایا کہ کلام معصوم کو مضبوط پکڑو اور غیر معصوم کی طرف توجہ نہ دو، و إلا امم سابقہ کی طرح خراب ہوگے۔ اور واسطے تمیز اور ابقائے کلام معصوم کے سند کا سلسلہ جاری کیا اور واسطے پرکھنے سند کے ایک طائفہ علماء نقا دین کو پیدا
Flag Counter