Maktaba Wahhabi

313 - 702
وھو أیضاً بین مکحول و أبي ثعلبۃ مرسل جید‘‘[1] [طبرانی اور بیہقی نے مکحول کے طریق اور انھوں نے ابو ثعلبہ کے واسطے سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات کو اپنے تمام بندوں کی طرف جھانکتا ہے، تمام مومنین کی مغفرت فرماتا ہے اور کافرین اور کینہ پروروں کو بھی چھوڑ دیتا ہے ان کے کینے کی بنا پر حتیٰ کہ وہ اسے چھوڑ دیں ۔ بیہقی نے کہا ہے کہ یہ مکحول اور ابو ثعلبہ کے درمیان مرسل جید ہے] ومنھا ما أخرجہ البیھقي عن العلاء بن الحارث أن عائشۃ رضي اللّٰه عنھا قالت: قام رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم من اللیل فصلی۔۔۔ إلی أن قال: فقال أتدرین أي لیلۃ ھذہ؟ قلت: اللّٰه ورسولہ أعلم، قال: ھذہ لیلۃ النصف من شعبان فیغفر للمستغفرین، ویرحم المسترحمین، و یؤخر أھل الحقد کما ھم، قال البیھقي: ھذا مرسل جید، وقال المنذري: یحتمل أن یکون العلاء أخذہ من مکحول۔[2] انتھی [بیہقی نے علاء بن حارث کے واسطے سے روایت کی ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی اور فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم ہے کہ آج کون سی رات ہے ؟ میں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ شعبان کی نصف رات ہے۔ اﷲ تعالیٰ اس رات مغفرت چاہنے والوں کو بخش دیتا ہے، رحم کے خواستگاروں پر رحم کرتا ہے اور کینہ پروروں کو اپنے حال پر چھوڑ دیتا ہے۔ بیہقی نے کہا کہ یہ حدیث مرسل جید ہے اور منذری نے کہا کہ احتمال ہے کہ علاء نے مکحول سے اخذ کیا ہو] و منھا ما أخرجہ الإمام أحمد بن حنبل عن عبد اللّٰه بن عمرو أن رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم قال: یطلع اللّٰه عز وجل إلی خلقہ لیلۃ النصف من شعبان فیغفر اللّٰه لعبادہ إلا لاثنین: مشاحن و قاتل نفس۔ انتھی، قال المنذری: ’’رواہ
Flag Counter