Maktaba Wahhabi

307 - 702
کی لعنت ہے اور اللہ تعالیٰ فرض اور نفل عبادت اس کی قبول نہیں کرتا، اور ابو ایوب سختیانی سے روایت ہے کہ کہا جب کسی آدمی سے بیان کرے تو سنت، پس وہ جواب یوں دے کہ چھوڑ میرے پاس حدیث کا بیان کرنا اور بیان کر وہ چیز جو کہ قرآن میں ہے پس جان کہ وہ شخص گمراہ ہے۔ اس لیے کہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن شریف کے مخالف سمجھتا ہے۔ پور ا ہوا ترجمہ غنیتہ الطالبین کا۔‘‘ کتبۃ العاجز ابوظفرمحمد عمر، صانہ اللہ عن کل شروضرریوم البعث والنشر۔ ابو ظفر محمد عمر ۱۲۹۶ھ بے شک تعزیہ داری شرک ہے اور تعزیہ پرست مشرک ہیں اور مشرکین مکہ سے بدرجہا بڑھ کر، اس لیے کہ وہ لوگ مصیبت و اضطرار کے وقت خاص اللہ تعالیٰ سے فریاد کرتے تھے اور اپنے معبودوں کو نہیں پکارتے تھے اور یہ لوگ یعنی تعزیہ پرستان و گور پرستان وغیرہم مصیبت و اضطرار کے وقت بھی اپنے رب کی طرف رجوع نہیں کرتے، بلکہ ان کا شرک اس وقت اور زیادہ ہوجاتا ہے۔ اللہ توفیقِ توبہ نصیب کر ے آمین۔ ابوالفیض عبدالرحمن البہاری العظیم آبادی، عفااللہ عنہ۔ المجیب مصیب۔ حررہ غلام رسول ا لفنجابی۔ اس میں شک نہیں کہ تعزیہ داری شرک جلی و کفر ہے، فوراً اس سے توبہ کرے، ورنہ مشرکین کے لیے ہرگز بخشایش نہیں ہے، کیونکہ قرآن پاک میں اللہ پاک نے صاف فرمایا: { اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ} [النساء: ۴۸] [یقینا اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے] کتبہ محمد حاذق بہاری قال اللّٰه تعالی: { لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ} [لقمان: ۱۳] [اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا۔بیشک شرک بڑا بھاری ظلم ہے]
Flag Counter