Maktaba Wahhabi

216 - 702
انھوں نے کہا کہ یہ سنت جاری ہے کہ عورتوں کی گواہی حدود، نکاح اور طلاق میں جائز نہیں ہے۔ ختم شد] اور ’’تلخیص الحبیر‘‘ میں ہے : ’’حدیث الزھري: مضت السنۃ من رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم والخلیفتین من بعد أن لا تقبل شھادۃ النساء في الحدود۔ روي عن مالک عن عقیل عن الزھري بھذا، و زاد: ’’ولا في النکاح ولا في الطلاق‘‘ ولا یصح عن مالک، ورواہ أبو یوسف في کتاب الخراج عن الحجاج عن الزھري بہ، ومن ھذا الوجہ أخرجہ ابن أبي شیبۃ عن حفص بن غیاث عن حجاج بہ‘‘[1] انتھی [زہری کی حدیث کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دونوں خلفا کی سنت گزر چکی ہے کہ حدود میں عورتوں کی گواہی قبول نہیں کی جائے گی۔ یہ روایت بیان کی گئی ہے مالک کے واسطے سے، انھوں نے عقیل کے واسطے سے، انھوں نے زہری کے واسطے سے۔ اس میں اتنی زیادتی ہے کہ اور نہ نکاح میں اور نہ طلاق میں ۔ مالک کے واسطے سے یہ درست نہیں ہے۔ ابو یوسف نے کتاب الخراج میں حجاج کے واسطے سے انھوں نے زہری کے واسطے سے یہ روایت بیان کی ہے اور اسی طریق سے ابن ابی شیبہ نے حفص بن غیاث کے واسطے سے اور انھوں نے حجاج کے واسطے سے اس کی تخریج کی ہے۔ ختم شد] و أخرج ابن أبي شیبۃ: نا عیسی بن یونس عن الأوزاعي عن الزھري: مضت السنۃ بأنہ یجوز شھادۃ النساء فیما لا یطلع علیہ غیرھن، و رواہ عبد الرزاق عن ابن جریج عن ابن شھاب قال: مضت السنۃ أن تجوز شھادۃ النساء فیما لا یطلع علیہ غیرھن من ولادات النساء وعیوبھن‘‘[2]انتھی، وھکذا في نصب الرایۃ في تخریج أحادیث الھدایۃ للزیلعي، والدرایۃ للحافظ ابن حجر رحمہ اللّٰه ۔ [اور ابن ابی شیبہ نے تخریج کی ہے، انھوں نے کہا کہ ہمیں عیسیٰ بن یونس نے بتایا، انھوں
Flag Counter