وعبارتہ ھکذا: ’’أخبرنا أبو بکر التمیمي قال: أخبرنا عبد اللّٰه بن محمد ابن جعفر قال: حدثنا الحسین بن محمد بن أبي ھریرۃ قال: حدثنا عبد اللّٰه بن عبد الوھاب قال: حدثنا محمد بن الأسود عن محمد بن مروان عن محمد بن السائب عن أبي صالح عن ابن عباس۔۔‘‘ فذکر الحدیث۔
وفي آخرہ قال: ثم إن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم خرج إلی المسجد، والناس بین قائم و راکع، فنظر سائلا فقال: ھل أعطاک أحد شیئا؟ قال: نعم، خاتم من ذھب، قال: من أعطاکہ؟ قال: ذلک القائم، وأومأ بیدہ إلی علي بن أبي طالب رضي اللّٰه عنہ، فقال: علی أي حال أعطاک؟ قال: أعطاني، وھو راکع، فکبر النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم ثم قرأ: {وَ مَنْ یَّتَوَلَّ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّٰہِ ھُمُ الْغٰلِبُوْنَ}[1] [المائدۃ: ۵۶]
[اور ان کی عبارت اس طرح ہے: ہمیں خبر دی ابوبکر تمیمی نے، انھوں نے کہا کہ ہمیں خبر دی عبداللہ بن محمد بن جعفر نے، انھوں نے کہا کہ ہم سے بیان کیا حسین بن محمد بن ابوہریرہ نے، انھوں نے کہا کہ ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن الاسود نے محمدبن مروان کے واسطے سے بیان کیا۔ انھوں نے محمد بن سائب اور وہ ابو صالح سے اور وہ ابن عباس کے واسطے سے… پھر حدیث ذکر کی اور اس کے آخر میں کہا : پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کے لیے نکلے اور لوگ قیام و رکوع کی حالت میں تھے، پس ایک سائل کو دیکھا اور فرمایا : کیا تمہیں کسی نے کچھ دیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ ہاں ، سونے کی ایک انگوٹھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : تم کو کس نے یہ دیا ہے ؟ انھوں نے کہا کہ اس کھڑے ہوئے شخص نے اور اپنے ہاتھ سے علی بن طالب رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کس حال میں تمہیں انھوں نے دیا ہے؟ اس شخص نے کہا کہ انھوں نے مجھے اس حالت میں دیا ہے کہ وہ رکوع میں تھے۔ پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہی، پھر یہ آیت تلاوت فرمائی : ’’جو اللہ اور رسول اور ان لوگوں سے جو ایمان لائے، دوستی رکھے گا (تو جان لے کہ) اللہ کا گروہ ہی غالب ہے‘‘]
|