اس تعریف کو چھوڑ کر امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ کی دوسری تعریف پر فتویٰ ہر گز نہ دیتے۔ الحاصل: مصر کی یہ تعریف جو ابویوسف رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے اور جس کو صاحب ہدایہ نے اختیار کیا ہے۔ خود عند الحنفیہ نامعتبر ہے۔ قال : وقال ابو حنیفۃ المصر کل بلدۃ فیھا سکک واسواق ولھا رسایتق ووال ینصف المظلوم من الظالم وعالم یرجع الیہ فی الحوادث۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ مصر وہ بلدہ ہے جس کومیں کوچہ وبازار ہوں۔ اور اس کے علاقہ میں کچھ گاؤں ہوں اور وہاں حاکم ہو جو مظلوم وظالم کے درمیان انصاف کر سکتا ہو اور وہاں عالم ہو جس کی طرف حوادث میں رجوع کرتے ہیں۔ اقول : یہ تعریف بھی معتبر نہیں ہے۔ مولانا عبد العلیٰ ارکان اربعہ میں اس تعریف کو اور پہلی تعریف کو نقل کر کے لکھتے ہیں۔ ویررد ھذین الروایتین ان الصحابۃ التابعین لم یترکوالجمعۃ فی زمان یزید مع انہ لا شبھۃ فی انہ کان من اشد الناس ظلما بالا جماع لانہ قصد ھتک حرمۃ اھل البیت وھی مصر اعلیہ ولم یمر علیہ وقت الا کان ھو بصدد الظلم من اباحۃ دماء الصحاببۃ الاخیار واما انتصاف الظالم من المظلوم فبعید منہ کل البعدما فھم وفی روایۃ عن الامام ابی یوسف المصر موضع یبلغ المقیمون عدد الایسع اکبر مساجدہ ایاھم فی الھدایۃ ھو اختیار البلخی وبد افتی اکثر المشائخ لماراؤفساد اھل الزمان والو لاۃ فان شرط اقامۃ الحدود انتصاف |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |