نہیں ہے ! تو یہ واقعہ آج کل ’دف ‘ کے ساتھ پڑھی جانے والی نعتوں کے جواز کی دلیل کیسے بن سکتا ہے !!! [1] ۲۔ ’ دف ‘ ڈھول کو نہیں کہتے بلکہ اس کو کہتے ہیں جس میں جلد لگی ہوتی ہے اور وہ ایک طرف سے بند اور دوسری طرف سے کھلی ہوتی ہے۔اور اسے ایک ہی جانب سے بجایا جاتا ہے۔ ۳۔ جو اشعار پڑھے جائیں وہ بے حیائی اور جھوٹ پر مبنی نہ ہوں۔ ۴۔ پڑھنے یا گانے والی نو خیز لڑکیاں ہوں اور ان کے پاس صرف عورتیں ہوں۔مردوں کیلئے دف بجانا جائز نہیں ہے کیونکہ اس سے عورتوں کے ساتھ ان کی مشابہت ہوتی ہے جو کہ ممنوع ہے۔ ۵۔ مرد وزن کا اختلاط نہ ہو۔ معزز سامعین ! ’ دف ‘ کے متعلق جو شرعی شروط وقیود ہم نے ذکر کی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے استعمال کی اجازت نہایت ہی محدود ہے۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اِس دور میں اس کا استعمال اِس قدر وسیع ہو گیا ہے کہ کوئی نعت یا کوئی نظم اس کے بغیر نہیں پڑھی جاتی۔بلکہ اب تو بعض ٹی وی چینلز کے ذریعے اس رجحان کو خوب ہوا دی جا رہی ہے اور بہت سارے لوگوں کو قرآن مجید سے دور کرکے انہی نعتوں کا ہی گرویدہ بنا دیا گیا ہے۔ ولا حول ولا قوۃ إلا باللّٰه نہایت افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کل ’دف ‘ کے ساتھ جس طرح نعتیں پڑھی جارہی ہیں اور اِس میں نوجوان وبے پردہ لڑکیاں بھی شامل ہوتی ہیں ، یہ اِس دور کا بہت بڑا فتنہ ہے کیونکہ ایک طرف نوجوان نسل کی بہت بڑی تعداد اگر گانوں اور موسیقی کی دلدادہ ہے تو دوسری طرف بہت سارے لوگ ، جن میں ہر عمر کے مردوخواتین شامل ہیں ‘ ان میں اب انہی نعتوں کا رجحان بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔یوں قرآن مجید ایک سائیڈ پر رکھ دیا گیا ہے جس کو اللہ تعالی نے اس لئے اتارا کہ اس کے ماننے والے اس کی تلاوت کریں ، اس میں غور وفکر کریں اور اسے اپنا دستورِ حیات بنائیں۔مسلمانوں کی کثیر تعداد اسے صرف رمضان المبارک میں ہاتھ لگاتی ہے۔ پھر سارا سال اسے غلافوں میں لپیٹ کر رکھا جاتا ہے اور اسے پڑھنے کی زحمت بھی نہیں کی جاتی ، چہ جائیکہ اس میں تدبر کیا جاتا اور اس کے احکامات کو سمجھ کر ان پر عمل کیا جاتا۔ہم سمجھتے ہیں کہ گانوں اور موسیقی کے ذریعے قرآن مجید سے دور رکھنے کی کوششیں تو پہلے بھی ہوتی تھیں ، اب بھی ہو رہی ہیں ، لیکن اِس کے ساتھ ساتھ اب ایک نیا اندازایجاد کر لیا گیا ہے اور وہ ہے ’ دف ‘ کے ساتھ نعتیں پڑھنا اور انھیں’اسلامی موسیقی ‘ کا نام دے کر گھر گھر تک پہنچانا۔حالانکہ ’موسیقی ‘ اور اسلام دونوں اکٹھے نہیں ہو سکتے۔ہم اِن لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم بھی اسی طرح ’دف ‘ کے ساتھ نعتیں پڑھا کرتے تھے ؟ اور |