Maktaba Wahhabi

145 - 492
صورت میں اللہ تعالی کو عاجز نہیں کر سکتے۔یا انھیں ڈرا دھمکا کر پکڑ لے ؟ یقینا تمھارا رب نہایت مشفق اور بڑا ہی رحم کرنے والا ہے۔‘‘[1] اور حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (سَیَکُوْنُ فِیْ آخِرِ الزَّمَانِ خَسْفٌ وَقَذْفٌ وَمَسْخٌ ، قِیْلَ:وَمَتٰی ذَلِکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ؟ قَالَ:إِذَا ظَہَرَتِ الْمَعَازِفُ وَالْقَیْنَاتُ وَاسْتُحِلَّتِ الْخَمْرُ) ’’ آخری زمانے میں لوگوں کو زمین میں دھنسایا جائے گا ، ان پر پتھروں کی بارش کی جائے گی اور ان کی شکلیں مسخ کی جائیں گی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ ایسا کب ہو گا ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب آلاتِ موسیقی پھیل جائیں گے ، گانے والیاں عام ہو جائیں گی اور شراب کو حلال سمجھ لیا جائے گا۔‘‘[2] اسی طرح دوسری میں حدیث میں ارشاد فرمایا: (لَیَشْرَبَنَّ نَاسٌ مِّنْ أُمَّتِی الْخَمْرَ یُسَمُّونَہَا بِغَیْرِ اسْمِہَا ، یُعْزَفُ عَلٰی رُؤُوْسِہِمْ بِالْمَعَازِفِ وَالْمُغَنِّیَاتِ ، یَخْسِفُ اللّٰہُ بِہِمُ الْأرْضَ ، وَیَجْعَلُ مِنْہُمُ الْقِرَدَۃَ وَالْخَنَازِیْرَ) ’’ میری امت کے کئی لوگ یقینا شراب نوشی کریں گے ، مگر اس کا نام تبدیل کرکے ، ان کے سروں کے پاس آلاتِ موسیقی بجائے جائیں گے اور گانے والی عورتیں گائیں گی ، ایسے ہی لوگوں کو اللہ تعالی زمین میں دھنسا دے گا اور انہی میں سے بندر اور سور بنائے گا۔‘‘[3] 3۔ بد امنی گناہوں اور برائیوں کی وجہ سے اللہ تعالی قوموں اور ملکوں کے امن کو بد امنی میں تبدیل کردیتا ہے جس کے نتیجے میں نہ ان کی جانیں محفوظ ہوتی ہیں ، نہ مال ودولت محفوظ ہوتا ہے اور نہ ہی عزت وآبرو محفوظ ہوتی ہے۔اور ہر وقت ان پر خوف وہراس اور رعب ودبدبہ مسلط رہتا ہے اور وہ چین وسکون سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا قَرْیَۃً کَانَتْ اٰمِنَۃً مُّطْمَئِنَّۃً یَّاْتِیْھَا رِزْقُھَا رَغَدًا مِّنْ کُلِّ مَکَانٍ فَکَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰہِ فَاَذَاقَھَا اللّٰہُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَ الْخَوْفِ بِمَا کَانُوْا یَصْنَُوْنَ﴾ ’’ اللہ تعالیٰ ایک بستی کی مثال بیان کرتا ہے جس میں امن اور چین تھا اور ہر طرف سے اس کا رزق فراوانی کے ساتھ اس کے پاس پہنچ رہا تھا۔پھر اس نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی ، تو اللہ تعالیٰ نے اس(بستی والوں کے)کرتوتوں کے نتیجے میں ان پر بھوک اور خوف(کا عذاب)مسلط کردیا۔‘‘[4]
Flag Counter