Maktaba Wahhabi

143 - 492
دی جار ہی ہے۔لوٹ مار اور ڈاکہ زنی کے واقعات بھی ہر روز رونما ہوتے رہتے ہیں۔معصوم بچوں اور بچیوں کو اغوا کرکے منہ مانگے پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔کبھی کبھار اغوا شدہ بچے اور افراد رہا ہو جاتے ہیں اور اکثر وبیشتر انھیں جان سے مار دیا جاتا ہے۔چادر اور چاردیواری کی حرمت کو پامال کیا جاتا ہے ، بنت ِ حواء کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور کئی مرتبہ زیادتی کے بعد اسے نہایت بے دردی کے ساتھ قتل بھی کردیا جاتا ہے۔اور چونکہ ہمارے یہاں چوروں ، ڈاکوؤں اورظالموں کو ان کے کرتوتوں کا مزا چکھانے کیلئے ان پر شرعی سزائیں نافذ نہیں کی جاتیں اور نہ ہی ایسے جرائم پیشہ لوگوں کو کٹہرے میں لانے کا کوئی مؤثر نظام موجود ہے اس لئے اکثر لوگ جو ان جرائم کا شکار ہوتے ہیں وہ صبر کرکے اس ظلم وزیادتی کو برداشت کرنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔اور اگر کوئی مظلوم غلطی سے کسی ظالم کے خلاف کیس کر ہی دے تو اسے عدالتوں اور تھانوں میں سالہا سال تک چکر لگا لگا کر سوائے ذلت ورسوائی کے اور کچھ نہیں ملتا۔ ملک میں فساد اس حد تک زیادہ ہو گیا ہے کہ اکثر قومی اداروں اور مختلف محکموں میں رشوت کے بغیر کوئی کام ہی نہیں ہوتا۔مہنگائی اور بے روز گاری کی وجہ سے لوگ خود کشی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔دوسری طرف بیورو کریسی اور حکمران طبقہ کے لوگ غریب عوام کا خون چوس کرعیاشیوں اوربیرون ملک اپنے اثاثوں کو بڑھانے میں مصروف کار نظر آتے ہیں۔لگتا ہے کہ کسی کو ذرا برابر بھی احساس نہیں کہ وہ غریب عوام کی فلاح وبہبود کیلئے عملی طور پر کچھ کرے۔بے چاری عوام پس رہی ہے اور ارباب اقتدار مست ہیں۔ اور اب تو ملکی سلامتی کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔اللہ جانے یہ فساد ہمیں اور کیا کیا رنگ دکھلائے گا ! سوال یہ ہے کہ آخر یہ سارا فساد اور ملکی وقومی تباہی کیوں ہو رہی ہے ؟ یقینا یہ سب ہمارے گناہوں اور کرتوتوں کی وجہ سے ہی ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ظَھَرَ الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ اَیْدِی النَّاسِ لِیُذِیْقَھُمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُوْنَ﴾ ’’بر وبحر میں لوگوں کی بد اعمالیوں کی وجہ سے فساد پھیل گیا ہے۔اس لئے کہ انھیں ان کے بعض کرتوتوں کا پھل اللہ تعالی چکھا دے ، شاید کہ وہ باز آ جائیں۔‘‘[1] اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ أَلَمْ یَرَوْا کَمْ أَھْلَکْنَا مِنْ قَبْلِہِمْ مِّنْ قَرْنٍ مَّکَّنّٰہُمْ فِی الْأَرْضِ مَا لَمْ نُمَکِّنْ لَّکُمْ وَأَرْسَلْنَا السَّمَآئَ عَلَیْہِمْ مِدْرَارًا وَّجَعَلْنَا الْأَنْھَارَ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھِمْ فَأَھْلَکْنٰھُمْ بِذُنُوْبِھِمْ وَأَنْشَأْنَا مِنْ بَعْدِھِمْ قَرْنًا آخَرِیْنَ ﴾ ’’ کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ہم ان سے پہلے کتنی جماعتوں کو ہلاک کرچکے ہیں ، وہ جن کو ہم نے دنیا میں ایسی قوت
Flag Counter