باعًا،وإنْ أتانِي يَمْشِي أتَيْتُهُ هَرْوَلَةً ‘‘[1] میں اپنے سلسلہ میں اپنے بندے کے گمان کے پاس ہوتا ہوں،اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں،اگر وہ اپنے نفس میں مجھے یاد کرتا ہے تو میں اسے اپنے نفس میں یاد کرتا ہوں،اور اگر وہ مجھے کسی جماعت کے درمیان یاد کرتا ہے تو میں اسے اس سے بہتر جماعت (فرشتوں)میں یاد کرتا ہوں،اور اگر وہ مجھ سے ایک بالشت قریب ہوتا ہے تو میں اس سے ایک ہاتھ قریب ہوتا ہوں،اور اگر وہ مجھ سے ایک ہاتھ کے بقدر قریب آتا ہے تو میں دونوں ہاتھوں کے درمیان کی دوری کے بقدراس سے قریب آتا ہوں،اور اگر وہ میرے پاس چل کر آتا ہے تو میں اس کے پاس دوڑ کر آتاہوں۔واللہ المستعان۔[2] |