الجنَّةِ يَومَ القيامةِ‘‘ يَعني: ريحَها۔[1] جو کوئی اللہ عز وجل کی خوشنودی کی خاطر حاصل کیا جانے والا علم محض کسی دنیوی ساز و سامان کے حصول کے لئے سیکھے وہ قیامت کے روز جنت کی خوشبو تک نہ پائے گا۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: ’’ لا تَعلَّموا العِلمَ لِتُباهوا به العُلماءَ ولا تُماروا به السُّفهاءَ ولا تَخيَّروا به المجالِسَ فمَن فعَل ذلك فالنّارَ النّارَ ‘‘[2] اس مقصد سے علم نہ حاصل کرو کہ اس کے ذریعہ تم علما ء پر فخر کرو‘ نہ اس لئے کہ اس کے ذریعہ کم علموں سے بحث و مباحثہ کرو،اور نہ اس لئے کہ اس کے ذریعہ مجلسوں کا انتخاب کرو،جس نے ایسا کیا |