Maktaba Wahhabi

217 - 224
پھر ابوحنیفہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو فرمایا کہ: ’’اگر وہ مسجد کے ان ستونوں کے بارے میں (جو کہ پتھر کے ہیں ) لکڑی کا ہونے پر تم سے مناظرہ کرنے لگیں تو تم انہیں لکڑی سمجھنے لگو گے۔‘‘ یہ قیاس میں ان کی مہارت کی طرف اشارہ ہے۔[1] رہے امام شافعی رحمہ اللہ تو ان سے ان (یعنی ابوحنیفہ رحمہ اللہ ) کے بارے میں یہ قول بکثرت مروی ہے کہ: ’’الناس فی الفقہ عیال علی أبی حنیفۃ‘‘ یعنی لوگ فقہ میں ابوحنیفہ پر اعتماد اور بھروسہ کرنے والے ہیں ۔[2] امام مالک رحمہ اللہ اور امام شافعی رحمہ اللہ کے مابین: رہا امام مالک اور امام شافعی رحمہ اللہ کا معاملہ تو اس سلسلے میں امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: مالک بن انس میرے معلم ہیں ۔ انہیں سے میں نے علم حاصل کیا ہے اور جب علماء کا ذکر آئے تو امام مالک ثریا ستارہ ہیں اور میرے نزدیک مالک بن انس سے زیادہ مامون کون نہیں ہے۔ اور فرماتے تھے کہ جب امام مالک کے واسطے سے حدیث ملے تو اسے اپنے دونوں ہاتھوں سے مضبوط پکڑلو۔ کیونکہ اگر کسی حدیث میں شک ہوجاتا تھا تو مالک بن انس پوری حدیث ہی ترک کردیتے تھے۔ امام مالک اور امام شافعی کا ایک مشہور واقعہ: امام شافعی کی عمر ۱۵ سال تھی، یہ ان کا طالب علمی کا دور تھا، اساتذہ کی صف میں داخل نہیں ہوئے تھے۔ اسی وقت کی بات ہے کہ امام مالک سے ایک شخص کے بارے میں مسئلہ پوچھا گیا جس نے کوئی بلبل اس شرط پر خریدی کہ وہ برابر چہچہاتی رہے گی مگر وہ دن کے کچھ
Flag Counter