Maktaba Wahhabi

75 - 90
مبحث ششم تنبیہات اس مقام پر قارئین کرام کی توجہ درج ذیل تین باتوں کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں : ۱۔ عامۃ الناس کا صرف دعوتِ خاصہ دینا ۲۔ عامۃ الناس کا صرف واضح باتوں کی دعوت دینا ۳۔ داعی کا اپنے حدودِ علم میں رہنا ۱۔عامۃ الناس کا صرف دعوتِ خاصہ دینا: دعوت کی دو اقسام ہیں : ایک قسم [دعوتِ عامہ] اور دوسری قسم [دعوتِ خاصہ] یا [دعوتِ فردیہ] ہے۔ دعوتِ عامہ سے مراد ایسی دعوت ہے ، کہ اس میں لوگوں کی جماعت یا گروہ کو کسی بات کا قائل کرنے کے لیے دعوت دی جائے ، جیسے کہ امام مسجد اپنی مسجد میں ، خطیب اپنے خطبہ میں اور مصنف اپنی کتاب کے ذریعہ عام لوگوں کو دعوت دیتا ہے۔ [1] دعوت ِ خاصہ یا دعوتِ فردیہ سے مراد ایسی دعوت ہوتی ہے ، کہ اس میں ایک شخص یا چند ایک اشخاص کو کسی بات کا قائل کرنے کی خاطر دعوت دی جاتی ہے۔ [2] گزشتہ صفحات میں جو بات بیان کی گئی ہے ، کہ دین کی دعوت دینا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ، تو اس کا معنی یہ نہیں کہ ہر کس و ناکس مسجد میں تقریر کے لیے کھڑا ہو جائے، یا وہ منبر پر چڑھ کر خطبہ دینا شروع کر دے، یا وہ دینی مسائل کے متعلق کتابیں
Flag Counter