Maktaba Wahhabi

391 - 665
8۔قاری محمد ادریس عاصم: قرأت وتجوید کی بہت سی کتابوں کے مصنف ومترجم، قرأت سبعہ کے ماہر، مدرسہ تجوید القرآن(مسجد لسوڑے والی لاہور) کے ناظم۔بے شمار قراء کرام کے استاذ۔ 9۔۔۔حافظ احمد شاکر: حضرت مولانا عطاء اللہ حنیف کے فرزند گرامی، اخبار الاعتصام کے مدیر۔ 10۔۔۔مولانا حافظ عبدالوہاب روپڑی: خانوادۂ روپڑ کے ممتاز رکن۔جامع اہلحدیث قدس (لاہور) کے ناظم اور صاحب تصنیف۔ 11۔حافظ اسد محمودحضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی کے پوتی، جامع مسجد مکرم(گوجرانوالہ) کے خطیب۔ 12۔حافظ محمد اسلم شاہدروی: خطیب جامع مسجد اہلحدیث (شاہدرہ، لاہور) کئی عربی کتابوں کے مترجم اور مضمون نگار۔ 13۔مولانا عبدالصمد ریالوی: ہفت روزہ”الاعتصام“(لاہور)کے مدیر۔ 14۔حافظ عبدالشکور:معلم جامعۃ اہلحدیث قدس(لاہور) 15۔مولانا محمدبشیر سیالکوٹی: عربی، اردو، انگریزی کے مشہور سکالر۔کئی کتابوں کے مصنف اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ 16۔حافظ محمد الیاس اثری: مدرس جامعہ اسلامیہ(گوجرانوالہ) 17۔مولانا محمد شمشاد سلفی: خطیب جامع مسجد اہلحدیث نارنگ منڈی۔ 18۔مولانا حفیظ الرحمٰن لکھوی: بانی وناظم جامعہ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ۔لاہور 19۔مولانا ثناء اللہ سیالکوٹی: خطیب جامع مسجد سپکٹن( انگلستان) 20۔مولانا ارشاد الحق اثری: بہت سی عربی اور اردو کتابوں کے مصنف۔ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد۔ مولانا ابوالبرکات احمد صاحب سے متعلق اس فقیر کی نظر میں متعدد حضرات کے مضامین گزرے ہیں لیکن ان کے تلامذہ کا ذکر کسی صاحب سے نہیں کیا۔بس جس نے لکھا یہی لکھاکہ ان کے شاگرد سینکڑوں کی تعداد میں ہیں، لیکن کسی نے نام دس شاگردوں کے بھی نہیں لکھے۔استاد کی علمی اور تدریسی قابلیت کا اندازہ شاگردوں کی قابلیت، تعداد اور ان کی علمی سرگرمیوں سے ہوتا ہے۔مولانا ممدوح کے شاگردوں کی تفصیل بیان کرنا میرے لیے ممکن نہیں۔میں نے ان کے صرف بیس شاگردوں کے اسمائے گرامی لکھے ہیں۔یہ حضرات میرے نزدیک علم وعمل کےاعتبار سے خاص شہرت کے مالک ہیں۔امید ہے مولانا کے دیگر شاگردانِ عالی قدر بھی مختلف مقامات میں مصروف عمل ہوں گے۔کوئی صاحب تدریسی خدمات سرانجام دے رہے ہوں گے اور کوئی خطابتی اور تصنیفی امور میں سرگرم ہوں گے۔
Flag Counter