Maktaba Wahhabi

364 - 665
جلد نمبر7۔کتاب الاعتصام بالسنہ والا جتناب عن البدعہ۔حصہ 11۔طبع 1981؁ء جلد نمبر8۔کتاب العلم (حصہ بارہ) طبع 1985؁ء جلد نمبر9۔کتاب الضحایا والعقیقہ (حصہ 13)طبع 1986؁ٕ کتاب البیوع (حصہ 14)طبع 1987؁ء یہ مختلف جلیل القدر علمائے کرام کے فتوے ہیں جو مولانا علی محمدسعیدی نے بہت سی کتابوں اور اخبارات ورسائل سے جمع کیے۔ یہ بے حد محنت طلب کام تھا جس کو انجام دینے کاانھوں نے عزم کیا۔ دیگر بہت سی مصروفیات کی وجہ سے وہ اسے مکمل تونہ کر پائے لیکن جتنا کام ہوگیا، اسے بھی بڑی اہمیت حاصل ہے۔ مولانا ممدوح کے عزیز حافظ ڈاکٹر عبدالرشید اظہر یا کسی اور صاحب علم کو اسے مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ لیکن اس کی مجھےتوقع نہیں اس لیے کہ ہمارے ہاں اہل حدیث میں اس کی بہت کم مثالیں ملتی ہوں گی۔ کسی اور کی نہیں خود اپنی بات کرتا ہوں۔مولانا محمد حنیف ندوی سے میں عقیدت مندانہ تعلق رکھتا تھا، اب بھی وہی حال ہے۔ انھوں نے قرآن مجید کا لغت توضیحی انداز میں”لسان القرآن “کے نام سے حروف تہجی کی ترتیب سے لکھنا شروع کیا تھا۔ حرف دال (دین۔د، ی، ن) مکمل ہوا تھا کہ مولانا وفات پاگئے۔ الف سے دال تک آٹھ حروف پر مشتمل مطبوعہ کتاب آٹھ سو صفحات پر مشتمل ہے اور دو جلدوں پر محیط ہے۔ مولانا محمد حنیف ندوی بہت بڑے عالم تھے اور ان کا قرآن کا مطالعہ بہت وسیع تھا، ان کی وفات کے بعد بعض حضرات نے اس فقیر پر زور دیا اور اصرار کیا کہ میں مولانا کے اس ادھورے کام کو مکمل کروں، لیکن میں اپنے علم سے آگاہ ہوں کہ وہ کتنے پانی میں ہے۔اس لیے اسے شروع کرنے سے ڈررہا تھا۔ پھر بعض حضرات کے بہت زیادہ اصرار پر شروع کردیا۔ تین حروف (ذال، را، زا) مطبوعہ شکل میں ساڑھے تین سو صفحات پر مشتمل ہیں۔ مولانا ندوی کی دو جلدیں پہلے ادارہ ثقافت اسلامیہ کی طرف سے چھپی تھیں۔پھر اس فقیر کی تیسری جلد سمیت کتاب کی پہلی، دوسری، تیسری تینوں جلدیں علم و عرفان پبلشرز اُردو بازار، لاہور نے شائع کیں۔ مولانا کی تصنیف شدہ دو جلدوں کو تو ظاہر ہے قرآن سے دلچسپی رکھنے والے اہل علم میں قبولیت کا درجہ حاصل تھا ہی اس فقیر کی تیسری جلد کے بارے میں بھی بحمد اللہ قارئین کرام کی طرف سے حوصلہ افزا جواب آئے۔ اس حوصلہ افزائی کی بنا پر میں نے کام حرف”س“سے شروع کردیا یعنی چوتھی جلد کا آغاز کردیا گیا، مگرافسوس ہے کہ کام رک گیا۔اب کوشش کر رہاہو ں کہ دوبارہ شروع کیا جائے۔
Flag Counter