تالیفات مولانا عبدالجبار عمرپوری متعدد کتابوں کے مصنف تھے جن کے نام یہ ہیں: 1۔ صمصام التوحيد في رد التقليد 2۔ارشاد السائلين الي مسائل الثلاثين 3۔تذكير الاخوان في خطبة الجمعة بكل لسان 4۔تبصرة الانام في فرضية الجمعة في كل مقام 5۔ ارشادالانام في فرضية الفاتحة خلف الامام حضرت مولانا عبدالجبار عمر پوری جہاں تفسیر وحدیث اور دوسرے علوم میں مہارت رکھتے تھے، وہاں شعروشاعری سے بھی انھیں لگاؤ تھا۔عربی، فارسی، اردوتینوں زبانوں میں طبع آزمائی کرتے تھے اور ماہنامہ”ضیاء السنہ“ میں ان کا کلام چھپتا تھا۔ اس زمانے میں ندوۃ العلماء (لکھنؤ) کے سالانہ جلسے ملک کے مختلف شہروں میں منعقد کیے جاتے تھے، جن میں اس عہد کے بڑے بڑے اصحابِ علم شرکت فرماتے اور تقریریں کرتے تھے۔عربی، فارسی، اردو وغیرہ زبانوں میں شعرا نظمیں پڑھتے تھے۔مولانا عبدالجبار عمرپوری بھی ندوہ کے جلسوں میں شامل ہوتے اورتقریر کے علاوہ اپنا شعری کلام سناتے تھے۔ وفات تقویٰ اور پرہیز گاری میں بھی اللہ تعالیٰ نے ان کو امتیاز بخشا تھا۔اس ذی وقار عالم دین نے شوال 1334ھ(اگست 1916ء) کو دہلی میں وفات پائی اوراپنے استاذِ محترم حضرت میاں سید نذیر حسین کے قریب قبرستان شیدی پورہ میں دفن کیے گئے۔صرف 57سال عمرپائی۔ (اللّٰه مَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ) [1] مولانا حافظ عبدالستار عمر پوری رحمۃ اللہ علیہ اب آئیے چند لمحے حضرت مولانا عبدالجبار عمر پوری کے فرزند دلبند مولانا حافظ عبدالستار عمر پوری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں گزارتے ہیں۔مولانا موصوف کا سال ِولادت 1301ھ(1884ء) ہے۔ |