کے ساتھ حجاز پہنچے۔سلطان عبدالعزیز کو فتح کی مبارک باد پیش کی اور ان کے ہاتھ پر بیعت کی۔اس سے کئی سال بعد 1368ھ(1949ء) میں سلطان نے مولانا کو مکہ مکرمہ تشریف لانے اور بیت اللہ شریف میں قرآن وحدیث کا درس دینے کی دعوت دی۔اس وقت اپنے آبائی وطن احمد پور شرقیہ میں ان کا سلسلہ تدریس جاری تھا۔سلطان عبدالعزیز(ابن سعود) کی دعوت پر وہ حجاز تشریف لے گئے اور بیت اللہ شریف میں خدمت تدریس سرانجام دینے لگے۔ان کے یہاں سے جانے سے ان طلباء کو بہت پریشانی ہوئی جو ریاست بہاول پور اورپنجاب وغیرہ کے علاقوں سے تعلق رکھتے اور مولانا کے حلقہ شاگردی میں شامل تھے۔لیکن نجد وحجاز اور دیگر ممالک اور افریقہ وغیرہ کے طلباء ان کے نہج تدریس اور علم وفضل سے بے حد متاثر اور مستفید ہوئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمکی ذات ستودہ صفات اورآپ کی احادیث مبارکہ سے مولانا ہاشمی کو انتہائی قلبی محبت تھی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق مولانا ہاشمی کے چند خواب ان کے پوتے پروفیسر محمد اسرائیل(انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور) نے اپنے ایک مضمون میں درج کیے ہیں۔یہ اس زمانے کے خواب ہیں جب مولانا ممدوح طلب علم حدیث میں مصروف تھے، ملاحظہ فرمائیے۔ 1۔۔۔انھوں نے دیکھاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے آگے سے گزرے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفید لباس پہنے ہوئے ہیں اورآپ کا چہرہ چاند کی طرح چمک رہا ہے۔ 2۔۔۔ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس طرح زیارت ہوئی کہ آپ نہایت خوبصورت لباس میں کرسی پر تشریف فرما ہیں اورآسمان سے اترے ہیں۔(مولانا فرماتے ہیں)نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے معانقہ فرمایا۔ 3۔تیسری بار مولانا ممدوح نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت میں دیکھا کہ وہ ایک آدمی کے ساتھ مل کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جنازہ مبارک اٹھائے ہوئے ہیں(مولانافرماتے ہیں) کیفیت یہ ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سرمبارک کی طرف سے اور دوسرا آدمی آپ کے پاؤں مبارک کی طرف سے اٹھائے ہوئے ہے۔میں اسی حالت میں پانی میں داخل ہوجاتا ہوں۔خواب ہی میرے دل میں القا ہوا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مردہ سنتوں کو زندہ کروں گا۔ 4۔چوتھی مرتبہ مولانا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت آپ کے حجرہ مبارک میں کی۔حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے سامنے ایک بڑا رجسٹر پڑا ہے۔مولانا ممدوح نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صحابی کا نام پوچھا۔آپ نے فرمایا اس رجسٹر میں دیکھو۔مولانا نے اس رجسٹر میں اس صحابی کا نام لکھا ہوا دیکھا۔ 5۔مولانا فرماتے ہیں کہ میری والدہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا کہ آپ ہمارے گھر میں تشریف فرماہیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا۔میرے ہاتھ میں قلم دوات ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجھے املا |