صفحات پر محیط ہے (اس کا ذکر پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔) ضرورت ہے کہ یہ کتاب نئے انداز سے بعض وضاحتوں کے ساتھ خوبصورت طریقے سے کمپوز کر کے شائع کی جائے۔ تیسری طباعت میں پروف ریڈنگ کی بعض غلطیاں بھی موجود ہیں۔ 2۔سواء الطَّريقَ:اس کتاب میں مولانا ممدوح نے مشکوٰۃ شریف کی ان احادیث کو جمع کر دیا ہے جو صاحب مشکوٰۃ نے صحیح بخاری اور صحیح مسلم سے درج کی ہیں۔ ان احادیث کا صاف ستھرا اُردو ترجمہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ کتاب چار جلدوں پر محیط ہے۔ پہلی دفعہ 1334 ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے شائع ہوئی تھی۔ پھر دارالعلوم احمدیہ سلفیہ نے دوسری اور تیسری بار اس کی طباعت کا اہتمام کیا۔“ 3۔ هداية المعتدي في قراءة المقتدي:کسی زمانے میں ایک حنفی عالم نے ”تحقیق قرأۃ المقتدی “ کے نام سے ایک رسالہ شائع کیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ امام کے پیچھے مقتدی کو سورۃ فاتحہ نہیں پڑھنی چاہیے۔ مولانا رحیم آبادی نے حضرت میاں نذیر حسین دہلوی کے فرمان کے مطابق(هداية المعتدي في القراءة المقتدي)کے نام سے اس رسالے کا جواب دیا۔ یہ کتاب پہلی دفعہ مطبع فاروقی دہلی سے 1310 ھ میں شائع ہوئی تھی۔ اپنے موضوع کی نہایت اہم کتاب ہے، لیکن اب نایاب ہے۔ 4۔روداد مناظره مرشد آباد:1305 ھ میں مرشد آباد (بنگال) میں و جوب تقلید موضوع پر احناف کے بعض مشہور علماء سے مولانا رحیم آبادی کا مناظرہ ہوا تھا(اس کا ذکر پہلے ہو چکا ہے) یہ نہایت اہمیت کا حامل مناظرہ تھا۔اس کی روداد اسی زمانے میں کتابی شکل میں چھپی تھی، جس پر حضرت حافظ عبداللہ غازی پوری اور مولانا محمد ابراہیم آروی کی تقاریر بھی شائع ہوئی تھیں۔ 5۔۔۔وضو کی ترتیب کے موضوع پر شیعہ حضرات کے ایک رسالے کا جواب لکھا، جس میں قرآن کی آیت (إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ) کی تفسیر بیان فرمائی ہے۔ 6۔ رمْيُ الجَمْرَة:یہ رسالہ ایک رسالے ”الحجرہ “کے جواب میں لکھا تھا۔“ 7۔الرق المنشور في رد فتح الشكور:یہ کتاب 1306 ھ میں طبع انصاری دہلی سے شائع ہوئی تھی جو حافظ عبدالشکور (موضع ٹانڈہ) کے رسالے ”فتح الشکورکا جواب ہے۔اس پر مصنف کا نام مولانا محمود عالم درج ہے۔ لیکن مولانا رحیم آبادی کے سوانح نگار مولانا فضل الرحمٰن سلفی نے اسے مولانا رحیم آبادی کی تصانیف میں شامل کیا ہے۔“[1] |