Maktaba Wahhabi

307 - 402
خادم نے خوب تحریک چلائی۔میاں محمد باقر جھوک دادو اور مولانا عبدالواحد امام جامع مسجد اہلِ حدیث امین پور بازار کی کوششیں اور دعائیں شاملِ حال رہیں۔ ضلع گوجرانوالہ میں مولانا فضل الٰہی وزیر آبادی اور حافظ محمد گوندلوی کی قیادت میں شیخ الحدیث مولانا عبداﷲ،مولانا عبدالمجید سوہدروی اور مولانا نور حسین گرجاکھی،ان کے صاحبزادے مولانا خالد گرجاکھی کی خدمات لائقِ تحسین ہیں۔افسوس! کچھ دن پہلے مولانا خالد گرجاکھی بھی داغِ مفارقت دے گئے۔ بنگال میں علامہ راغب احسن،مولانا عبداﷲ الکافی،مولانا عبداﷲ الباقی اور مولانا اکرم خان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔تقسیمِ ملک سے چند روز پہلے قائد اعظم محمد علی جناح اور مولانا ابو الکلام آزاد کے درمیان کئی روز تک ملاقاتیں اور گفتگو کرانے میں علامہ راغب احسن ہی واسطہ و ذریعہ بنتے رہے۔وہ دونوں لیڈروں کے انتہائی بااعتماد تھے،جن کی انتہائی کوشش تھی کہ مولانا آزاد کو مملکتِ پاکستان کے قیام پر قائل کیا جائے،لیکن مولانا آزاد کے علم و فہم اور تدبر و بصیرت افزا خیالات کے آگے کسی کی دال گلنا مشکل ترین امر تھا۔یہی وجہ ہے کہ ان کے حلقہ و متوسلین کا ممتاز طبقہ مولانا محمد اسماعیل سلفی،مولانا محمد عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی،مولانا حنیف ندوی،مورخِ جماعت مولانا محمد اسحاق بھٹی،مولانا عبیداﷲ احرار اور مولانا حکیم نور دین لائل پوری وغیرہم مولانا ابو الکلام آزاد ہی کا سیاسی پیروکار تھا۔علم و عمل کے پہاڑ یہ لوگ تقسیمِ ملک کے یکسر خلاف تھے،لیکن قیامِ پاکستان کے بعد اس کے تحفظ و بقا اور نظریۂ پاکستان کے مطابق ملک کو ڈھالنے میں ان کی تگ و تاز نظر انداز نہیں کی جا سکتیں۔ پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی سے قراردادِ مقاصد کو پاس کروانے اور پھر تمام مکاتبِ فکر کی طرف سے متفقہ بائیس نکات مرتب کرنے میں ان کا موثر کردار
Flag Counter