بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم عرضِ ناشر برصغیر پاک و ہند میں تحریکِ اہلِ حدیث نے اپنی دینی و ملی تگ و تاز اور دعوتی خدمات کے ذریعے سے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ان خدمات اور مساعی کا دائرہ بہت وسیع بھی ہے اور گہرا بھی۔چنانچہ ایک طرف تو اس تحریک کے قائدین نے عوام الناس کے عقائد و اعمال کی اصلاح کے لیے تعلیم و تربیت اور دعوت و تبلیغ پر توجہ مرکوز کی،جس کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کے شرکیہ عقائد،بدعی رسومات اور غیر اسلامی طرزِ بود و باش کی اصلاح ہوئی،اور دوسری طرف آزادیِ وطن اور نفاذِ اسلام کی خاطر معاشرے میں اٹھنے والی ہر تحریک میں ہراول دستے کے طور پر کام کیا۔ برصغیر میں تقسیمِ ملک سے قبل کی تحریکِ خلافت،ترکِ موالات اور استخلاصِ وطن کے لیے برپا ہونے والی دیگر سرگرمیاں ہوں یا تقسیم کے بعد نفاذِ اسلام کے لیے اٹھنے والی تحریکیں،ہر جگہ علمائے حدیث نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔بنا بریں اس بات کی ضرورت تھی کہ اس داستانِ عزیمت کے تذکار کو نئی نسل کے لیے محفوظ کیا جائے،تاکہ وہ بھی اپنے اسلاف کی ان خدمات سے آگاہ ہو اور ان لازوال قربانیوں سے اپنے لیے ایک لائحۂ عمل تیار کرے،اسی اہمیت کے پیشِ نظر ہمارے محترم بزرگ مولانا محمد یوسف انور حفظہ اللہ نے اپنے اکابر کی ان گوناگوں خدمات کے اس حسین تذکرے کو مرتب کیا ہے،جس پر وہ بجا طور پر ہمارے شکریے اور مبارکباد کے حق دار ہیں۔ |