تصدیر اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ، نَحْمَدُہٗ وَ نَسْتَعِیْنُہٗ وَ نَسْتَغْفِرُہٗ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَسَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِِہٖ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُولُہٗ أَمَّـا بَعْدُ: قارئین ِ کرام !…… السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ قرآنِ کریم کے مضامین کو اہلِ علم نے بڑے بڑے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے: ۱۔ تو حید۔ ۲۔ احکا م۔ ۳۔ حکایات وقصص اور تاریخِ امم۔ حکایات وقصص اور واقعات و تاریخ کی تاثیر سے انکار ممکن نہیں، ان کے فطرتِ انسانی کے لیے مرغوب ہونے کے پہلو کو پیشِ نظر رکھ کرہی اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابِ مقد س قرآنِ کریم میں اس کا خاص اہتمام فرمایا ہے کہ موقع بہ موقع مختلف اقوام وملل کے واقعات وقصص اور حکایات بیان کرکے بات کو قریب الفہم بنا دیا ہے۔ |