عِنْدَ اللّٰهِ وَأُولَئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ () يُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُمْ بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَرِضْوَانٍ وَجَنَّاتٍ لَهُمْ فِيهَا نَعِيمٌ مُقِيمٌ () خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا إِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ﴾ [التوبۃ: ۲۰ـ۲۲] ’’جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اوراپنی جانوں اور مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا اللہ کے ہاں ان کا بڑا درجہ ہے اور وہی لوگ کامیاب ہیں ۔انہیں ان کا رب اپنی طرف سے مہربانی اور رضا مندی اور باغوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں انہیں ہمیشہ آرام ہوگا۔ان میں ہمیشہ رہیں گے بیشک اللہ کے ہاں بڑا ثواب ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ بِغَيْرِ حَقٍّ إِلَّا أَنْ يَقُولُوا رَبُّنَا اللّٰهُ وَلَوْلَا دَفْعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللّٰهِ كَثِيرًا وَلَيَنْصُرَنَّ اللّٰهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللّٰهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ ﴾ [الحج: ۴۰] ’’جن لوگوں کوناحق ان کے گھروں سے نکال دیا گیا، صرف اتناکہنے پر کہ ہمارا رب اللہ ہے اور اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے سے نہ ہٹاتا تو راہبوں کے عبادت خانے اور گرجے اور یہود کے معبد اور مسجدیں ڈھا دی جاتیں جن میں اللہ کا نام کثرت سے لیا جاتا ہے اور اللہ ضروراپنی مدد کرنے والوں کی مددکرے گابیشک اللہ زبردست غالب ہے۔‘‘ ابوجعفررحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’ یہ آیت مہاجرین صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں نازل ہوئی۔‘‘[1] اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ لَكِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ وَأُولَئِكَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ () أَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴾ [التوبۃ: ۸۸۔۸۹] ’’لیکن رسول اور جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لائے انہوں نے اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد کیا، انہی لوگوں کے لیے بھلائیاں ہیں اور وہی نجات پانے والے ہیں ۔اللہ نے ان کے لیے باغ تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے یہی بڑی کامیابی ہے۔‘‘ |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |