Maktaba Wahhabi

62 - 406
تھا کچھ ان میں سے ایماندار ہیں اور اکثر ان میں سے نافرمان ہیں ۔‘‘[1] اس آیت سے استدلال کی وجہ یہ ہے کہ اس میں اس امت کی خیر و بھلائی کو ماضی کی تمام امتوں پر مطلق طور پر ثابت کیا گیاہے۔اور اس خیر وبھلائی میں سب سے پہلے وہ لوگ داخل ہوتے ہیں جو کہ ان آیات کے نزول کے وقت براہ راست مخاطب تھے اوروہ ہیں صحابہ کرام اور اس آیت کا تقاضا ہے کہ یہ حضرات ہر حال میں استقامت پر رہیں اور یہ بات بعید از قیاس ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی امت کے بارے میں فرمائیں کہ وہ بہترین امت ہیں ، لیکن وہ نہ ہی اہل عدل ہوں اور نہ ہی استقامت پر چلتے ہوں ۔ کیا خیر و بہتری یہی ہوتی ہے؟اور ایسے ہی یہ بھی جائز نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے وسط یعنی عادل امت ہونے کی خبر دیں اور وہ ویسے نہ ہوں ۔‘‘ [2] اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللّٰهِ وَالَّذِينَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ (74) وَالَّذِينَ آمَنُوا مِنْ بَعْدُ وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا مَعَكُمْ فَأُولَئِكَ مِنْكُمْ وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَى بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللّٰهِ إِنَّ
Flag Counter