ہے کہ ہمارا رب ایک ہے، ہمارا نبی ایک ہے۔ ہماری دعوت اسلام ایک ہے وہ ایمان باللہ اور تصدیق رسالت میں ہم سے بڑھ کر نہیں اور ہم ان سے بڑھ کر نہیں ، ہمارا معاملہ بالکل ایک ہے۔ صرف حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے خون کے معاملہ میں ہمارا اختلاف ہوا ہے، اور ہم خون عثمان رضی اللہ عنہ سے بری ہیں ۔‘‘ [1] حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب خود اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ان کے مابین اختلاف حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل کی وجہ سے تھا خلافت کی وجہ سے نہیں اور نہ ہی اس میں مسلمانوں کی گرد نوں کے فیصلہ کی کوئی بات تھی، جیسا کہ جھوٹے معترض کا دعوی ہے۔ ٭یہ کہنا کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے قوت اور غلبہ کے بل بوتے پر مسلمانوں سے اپنے فاسق اور شراب نوشی بیٹے یزید کے لیے بیعت لی۔‘‘ یہ حضرت امیر معاویہ پر جھوٹا الزام ہے۔ آپ نے اپنے بیٹے یزید کی بیعت پر کسی کو مجبور نہیں کیا۔ لیکن آپ کا ارادہ تھا کہ اپنے بیٹے کو ولی عہد نامرد کریں ، اور یہ کام آپ نے کر دیا، اور لوگوں نے اسی ولایت عہد کے اعتبار سے یزید کی بیعت کی، حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے علاوہ کوئی اس بیعت سے پیچھے نہیں رہا، حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ وفات پاگئے، مگر آپ نے کسی کو یزید کی بیعت پر مجبور نہیں کیا۔ ٭یہ کہنا کہ یزید شراب نوش فاسق تھا، یہ بھی جھوٹ ہے، اس کا جواب ہم حضرت محمد بن علی بن ابو طالب پر چھوڑتے ہیں ، اس لیے کہ آپ یزید کے پاس مقیم رہے، اور وہ یزید کے بارے میں خوب جانتے ہیں ۔ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ جب محمد بن علی یزید کے پاس سے مدینہ واپس لوٹے، تو عبداللہ بن مطیع آپ کے استقبال کے لیے نکلا۔ ان لوگوں کا ارادہ تھا کہ آپ کو یزید کی بیعت سے منحرف کر دیں ، مگر آپ نے انکار کر دیا۔ ابن مطیع نے کہا: یزید شراب نوش، تارک نماز اور کتاب اللہ سے تجاوز کرنے والا ہے، تو آپ نے ان لوگوں سے کہا: جو باتیں تم کہتے ہو، ان میں سے کوئی بات بھی میں نے نہیں دیکھی۔ میں اس کے پاس گیا اور وہاں قیام کیا، وہ نماز کا پابند، خیر کا متلاشی، فقہ کا طالب اور سنت کا پابند ہے۔ کہنے لگے: اس نے آپ کے سامنے یہ سب کچھ ریاکاری کے لیے کیا تھا۔ تو آپ نے کہا: اسے کس چیز کا خوف تھا، یا مجھ سے کسی چیز کی امید تھی، کہ وہ میرے سامنے اس خشوع کا اظہار کرتا؟ کیا تم نے خود دیکھا ہے کہ وہ شراب پیتا ہے؟ اور اگر تم نے اسے نوشی کرتے دیکھا ہے تو تم اس کے ساتھ برابر کے شریک ٹھہرے اور اگر تم نے دیکھا نہیں تو پھر تمہارے لیے ایسی بات کہنا جائز نہیں جس |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |