Maktaba Wahhabi

30 - 181
آپ ہمارے آج کل کے اکثر نوجوانوں سے سیرتِ نبوی کے بارے میں سوالات کریں تو آپ انھیں یہ فرض کرتے ہوئے پائیں گے کہ سیرتِ نبوی علی صاحبہا التحیۃ والسلام کی معرفت کوئی محتاجِ غور فکر نہیں ہے۔(یعنی ان کے نزدیک یہ کوئی ایسا کام نہیں ہے۔)اور آپ حیران و پریشان ہو کر رہ جائیں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مطہرہ کے بارے میں جوابات دینے والوں کی تعداد نہایت ہی تھوڑی ہے۔ باوجود اس کے کہ یہ اس ذاتِ اطہر کی سیرت ہے جو تمام اوّلین و آخرین میں سے سب کے سب ولد آدم و جن اور تمام کے تمام انبیاء و رسل، صلحاء و شہداء اور اولیاء اللہ کے امام و مقتداء اور سردار ہیں۔ صلی اللہ علیہ وعلی جمیع الانبیاء والرسل وبارک وسلم تسلیماً کثیرا۔ اورجب آپ ان مسلمان نوجوانوں سے، کرکٹ، فٹ بال اور دیگر غیر شرعی قسم کی کھیلوں کے عالمی اور قومی کھلاڑیوں، گلوکاروں اور اداکاروں وغیرہم کے متعلق پوچھیں تو آپ اُن کے پاس ایسے لوگوں کے بارے میں بے شمار معلومات پائیں گے کہ اُنھیں سن کر آپ حیران ہو کر رہ جائیں گے۔ چند سال پہلے مجھے اسی المیہ نے اس بات پر اُبھارا کہ میں سیرت الرسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق سوالات و جوابات کی صورت میں ایک ملخص تیار کروں اور یہ اُسلوب میرے ذہن میں بالخصوص اس تجربہ کے بعد آیا کہ جب میں نے اپنے ایک کتابچے کی مقبولیت کے بعد دیکھا، جسے میں نے قرآنِ کریم کے موضوع پر بعنوان ’’ مَعْلوماتٌ قرآنیۃٌ في إجابۃِ ثلاثینَ ومائۃ سُؤال ‘‘ تیار کیا تھا اور یہ چھپ کر بہت مقبول ہوا۔ کچھ سال یونہی گزرگئے کہ میں ان سوالات و جوابات کے مجموعہ کی طباعت وغیرہ کا کوئی عملی پروگرام ترتیب دے سکوں جب کہ میں اس ملخص میں مزید کچھ سوالات کے اضافہ کے بعد تو اس کی اہمیت کو اور زیادہ دیکھ رہا تھا۔ بالخصوص جب کہ ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں جس میں بعض یورپی اخبارات و مجلات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ٹھٹھہ اڑانے کی جرأتِ خبیثانہ و بے باکانہ اختیار کرنے والوں کی ایک خاصی تعداد کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ان خبیث
Flag Counter